افغانستان میں روس کی فنڈنگ سے طالبان کے ہاتھوں امریکی فوجیوں کے قتل پر وضاحت کیلئے وہائٹ ہاؤس پر دباؤ مسلسل بڑھ رہا ہے۔
وہائٹ ہاؤس حکام کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ ذاتی طور پر ان تمام اطلاعات سے بے خبر ہیں کہ 2019 میں روس نے طالبان کو امریکی فوجیوں کے قتل کیلئے پیسہ فراہم کیا تھا۔
بعض رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اس سال کے شروع میں صدر ٹرمپ کو امریکی فوجیوں کے قتل کے بارے میں انٹلی جنس اطلاعات دے دیں گئیں تھیں۔
امریکی سیاست میں اس بات پر بھونچال آیا ہوا ہے کہ جب امریکی صدر کو اس بارے میں معلومات فراہم کر دی گئیں تھیں تو صدر نے ان پر کوئی ایکشن کیوں نہیں لیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جب امریکہ اور طالبان کے درمیان 19 سال سے جاری جنگ بندی کا معاہدہ طے ہو رہا تھا اس وقت ٹرمپ انتظامیہ کو تمام معلومات دی گئیں تھیں لیکن صدر ٹرمپ نے روسی صدر ولاد میر پیوٹن سے تعلقات بہتر بنانے کیلئے ان رپورٹس کو قطعاً کوئی اہمیت نہیں دی۔
نیویارک ٹائمز، واشنگٹن پوسٹ اور وال اسٹریٹ جرنل میں شائع ہونے والی رپورٹس میں ذرائع سے یہ بات کہی گئی تھی کہ افغانستان میں روسی انٹلی جنس یونٹ نے طالبان کو امریکی فوجیوں کے قتل کیلئے فنڈنگ فراہم کی تھی۔
روس نے ان تمام خبروں کی تردید کی ہے جبکہ طالبان کا کہنا ہے کہ روسی انٹلی جنس کے ساتھ ان کا اس طرح کا کوئی معاہدہ نہیں ہوا تھا۔ یہ تمام الزامات ایک ایسے وقت میں سامنے آ رہے ہیں جب صدر ٹرمپ اس سال نومبر میں دوبارہ صدارتی امیدوار کے طور پر میدان میں اتر رہے ہیں۔
نیویارک ٹائمز نے کہا ہے کہ اس سال فروری میں صدر ٹرمپ کو بھیجی جانے والی یومیہ انٹلی جنس رپورٹس میں اس طرف واضح اشارہ کیا گیا تھا کہ امریکی فوجیوں کے قتل میں روسی انٹلی جنس کی فنڈنگ شامل ہے۔