
احمد ظریف صادقی ایک نوجوان افغان ڈاکٹر ہیں جو ترکی کے شمالی صوبے سیمسن کے اوندوکوز یونیورسٹی اسپتال میں کام کرتے ہیں۔
اس سال ستمبر میں سالانہ چھٹیاں گزارنے افغانستان گئے جہاں ان میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو گئی۔
احمد ظریف کو افغانستان کے کسی اسپتال میں علاج کی سہولت نہ مل سکی جس پر انہوں نے ترک حکومت سے رابطہ کیا۔
وزیر صحت فرحتین کوکا کی خصوصی ہدایت پر احمد ظریف کے لئے ایئر ایمبولینس کا انتظام کیا گیا اور انہیں افغانستان سے ترکی منتقل کیا گیا۔
ترک اسپتال میں علاج کے بعد اب احمد ظریف مکمل طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں۔
اب انہوں نے اسپتال میں اپنی ذمہ داریاں دوبارہ سنبھال لی ہیں اور کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کر رہے ہیں۔
Tags: ترکی میں کورونا وائرس