افغان پارلیمنٹ کے اسپیکر رحمان رحمانی کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطح کا وفد 23 اکتوبر کو پاکستان آ رہا ہے۔ وفد میں پارلیمنٹ کی 5 اسٹینڈنگ کمیٹیوں کے چیئرمین، اراکین پارلیمنٹ اور ولیسی جرگہ کے سیکرٹری جنرل شامل ہیں۔
واضح رہے سب سے پہلے افغان طالبان کا ایک وفد پاکستان کے دورے پر آیا تھا۔ وفد نے پاکستان کی سیاسی قیادت کو افغان حکومت کے ساتھ ہونے والے مذاکرات پر اعتماد میں لیا تھا۔
دو ہفتے قبل افغان مصالحتی کمیشن کے سربراہ ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ تین روزہ دورے پر پاکستان پہنچے تھے۔ اپنے دورے کے دوران انہوں نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر اعظم عمران خان، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقاتیں کی تھیں۔ عبداللہ عبداللہ نے اسلام آباد میں اسٹریٹجک انسٹی ٹیوٹ میں خظاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ افغانستان میں امن کے لئے اشرف غنی کی حکومت کچھ معاملات پر سمجھوتہ کرنے کو تیار ہے۔
اس ہفتے افغانستان کے سابق وزیر اعظم اور حزب اسلامی کے امیر گلبدین حکمت یار بھی تین روزہ دورہ مکمل کر کے کل ہی واپس افغانستان گئے ہیں۔