
کینیڈا کی آبادی کی ایک بڑی اکثریت نے اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کی تحقیقات کے حق میں ووٹ دیا ہے۔
کینیڈینز فار جستس اینڈ پیس مڈل ایسٹ، انڈیپنڈنٹ جیوِش وائسز کینیڈا اور یونائیٹڈ نیٹ ورک فار جسٹس اینڈ پیس نے مشترکہ طور پر ایک سروے کیا جس میں پوچھا گیا تھا کہ کیا اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کی تحقیقات کی جائیں یا نہیں؟
سروے میں شامل 84 فیصد لوگوں نے اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ بھی وہی سلوک کیا جائے جو باقی ممالک کے ساتھ ہوتا ہے۔
کینیڈین عوام نے انٹرنیشنل کورٹ آف کرمنل کی آزادی اور خود مختاری کی حمایت کی۔ لوگوں نے کینیڈا کی حکومت سے مطالبہ کیا کہ اگر عالمی عدالت جرائم اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کی تحقیقات کرنے سے انکار کر دیتی ہے تو حکومت اس معاملے میں مداخلت نہ کرے۔
واضح رہے کہ کینیڈا نے اس سال فروری میں عالمی عدالت جرائم کو ایک خط تحریر کیا تھا جس میں مطالبہ کیا تھا کہ اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کی تحقیقات نہ کی جائیں۔
سروے کے مطابق اکثریت نے موقف اختیار کیا کہ اسرائیل کے جنگی جرائم سے صرف نظر نہ کیا جائے۔ سروے میں 86 فیصد لوگوں کا کہنا تھا کہ کینیڈا اسرائیل کے جنگی جرائم پر پردہ ڈالنے کی کوشش نہ کرے۔ واضح رہے کہ کینیڈا اسرائیل کا اتحادی ہے۔ اکثر اوقات کینیڈا اسرائیل کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تنقید سے گریز کرتا ہے تاہم سروے کرنے والی این جی اوز کا کہنا ہے کہ کینیڈا کی حکومت کی اسرائیل نواز پالیسی سے عوام خوش نہیں ہیں۔