
ترک وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ 1936 کا مونٹریکس کنونشن، جو آبنائے ترکیہ کے ذریعے بحری جہازوں کے گزرنے کو منظم کرتا ہے علاقائی سلامتی کے لیے ایک ضمانت ہے۔
حاقان فیدان نے رومانیہ کے دارالحکومت بخارسٹ میں اپنے ہم منصب لومینیتا اوڈوبیسکو کے ساتھ بات چیت کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ مونٹریکس کنونشن خطے کی سلامتی کی ضمانت کے طور پر کام کر رہا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ انقرہ ،ترکیہ اور رومانیہ دونوں سمیت 10 ممالک کے درمیان دستخط کیے گئے معاہدے کو غیر جانبدارانہ اور محتاط انداز میں نافذ کر رہا ہے۔
غزہ کی پٹی
فیدان نے نوٹ کیا کہ ان کی ملاقات کے دوران انہوں نے اور اوڈوبیسکو نے بلقان اور مشرق وسطیٰ میں حالیہ پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کی صورت حال ان امور میں شامل تھی جن پر انہوں نے تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ اس ماہ کے شروع میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے حکم کردہ عارضی اقدامات پر عمل درآمد کرے اور فلسطینی علاقوں میں فوری جنگ بندی کا اعلان کرے۔
فدان نے زور دے کر کہا کہ اسرائیل کی طرف سے انسانی امداد اور طبی سامان کی غزہ میں داخلے کی روک تھام کو عالمی برادری کو کبھی بھی قبول نہیں کرنا چاہیے۔
انکا مزی”ہم خاموش نہیں رہ سکتے اور نہ ہی رہنا چاہیے کیونکہ 20 لاکھ لوگ بمباری، بھوک اور وبائی امراض میں مرنے کے لیے رہ گئے ہیں،” انہوں نے "عالمی عوام سے مطالبہ کیا کہ وہ اس قتل عام کو روکنے کے لیے ایک بار پھر فیصلہ کن اقدام کریں۔”