
ترک پارلیمانی کمیٹی کے سربراہ نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور غزہ میں نسل کشی کے ذمہ دار اہلکاروں کے احتساب کا مطالبہ کیا۔
پارلیمانی جسٹس کمیٹی کے چیئرمین کنیت یوکسل نے انقرہ میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس نے اپنے فیصلے کے ساتھ اعلان کیا ہے کہ اسرائیل قانون سے بالاتر یا انصاف کی دائرے سے اوپر نہیں ہے۔
جمعہ کو بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) نے جنوبی افریقہ کے اس دعوے کو درست قرار دیا کہ اسرائیل نسل کشی کر رہا ہے۔
عدالت نے ایک عبوری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ غزہ کو امداد کی ترسیل میں رکاوٹیں کھڑی کرے اور انسانی صورتحال کو بہتر بنائے۔
انکا کہنا تھا کہ نسل کشی کی نوعیت کی کارروائیوں پر آنکھیں بند کرنا اقوام متحدہ کی روح اور مقاصد کے منافی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ترکیہ جاری مقدمے کی قریب سے پیروی کرے گا اور مظلوم فلسطینی عوام کی آواز بنے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو فوری طور پر غزہ میں فوجی آپریشن بند کرنا چاہیے۔
اسرائیل نے 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد غزہ کی پٹی پر مہلک کارروائی شروع کی تھی، جس میں کم از کم 26,751 فلسطینی ہلاک اور 65,636 زخمی ہوئے تھے۔
اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیلی جارحیت نے غزہ کی 85 فیصد آبادی کو خوراک، صاف پانی اور ادویات کی شدید قلت کے درمیان اندرونی طور پر بے گھر کر دیا ہےجبکہ انکلیو کا 60 فیصد انفراسٹرکچر تباہ ہو گیا ہے۔