استنبول سے تعلق رکھنے والی 15 سالہ ترک لڑکی نے پانچ غیر ملکی زبانیں جن میں انگریزی ، فرانسیسی ، اطالوی ، عربی اور ہسپانوی شامل ہیں پر عبور حاصل کر لیا۔
استنبول کے کرتال اناطولیان امام-ہاتپ ہائی اسکول میں دسویں جماعت کی طالب علم اسلل داجی نے بغیر کسی لینگویج کورس کیے یا خصوصی تعلیم حاصل کیے پانچ زبانیں سیکھی ہیں اور اب وہ جرمن اور روسی زبان سیکھنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
داجی نے کہا کہ وہ ان تمام طلبا کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں جو یوٹیوب کے ذریعے مختلف زبانیں سیکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اسلل زبان سیکھنے کے طریقوں کی تعلیم بھی دیتی ہیں اور مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر منعقدہ کردہ براہ راست نشریات میں بھی شرکت کرتی ہیں۔ اپنی تازہ ترین ویڈیو میں داجی نے وضاحت کی کہ انہوں نے کس طرح ایک مہینے میں ہسپانوی سیکھتی۔
انادولو ایجنسی (اے اے) سے گفتگو کرتے ہوئے ، داجی نے بتایا کہ وہ بچپن سے ہی زبانیں سیکھنے میں دلچسپی رکھتی ہیں اور اپنے یوٹیوب چینل پر مختلف پروجیکٹس کے ذریعےاس شعبے میں اپنی تعلیم جاری رکھے ہوئے ہیں۔
گفتگو کے دوران داجی نے بتایا “میں نے پرائمری اسکول میں انگریزی سیکھنا شروع کی ، اس کے بعد سیکنڈری اسکول میں عربی بھی شامل ہو گئی۔ ان زبانوں کے علاوہ ، میں نے 11 سال کی عمر میں خود ہی فرانسیسی زبان سیکھنا شروع کر دی۔ اس سال جنوری میں میں نے اطالوی اور مئی میں ہسپانوی سیکھنا شروع کی۔”
داجی نے اے اے کو بتایا کہ ہسپانوی زبان سیکھنے کے دوران مجھے زیادہ مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔
ہسپانوی زبان سیکھنے میں میرا فائدہ یہ ہوا کہ اس سے ملتی جلتی دیگر زبانیں پہلے سے ہی جانتی تھی۔ چونکہ اس سے پہلے میں فرانسیسی اور اطالوی زبان بول سکتی تھی میں نے ایک مہینے میں ہسپانوی زبان سیکھ لی۔
زبان کے انتخاب کے بارے میں بات کرتے ہوئے ، داجی نے بتایا کہ کسی بھی زبان کو اپنے پچھلے علم کی بنیاد پر سیکھنے کے لئے منتخب کرتی ہیں۔
جب ہم کسی زبان کو صرف کیریئر یا ذمہ داری کی وجہ سے سیکھتے ہیں تو یہ ہمارے لئے یہ ایک مشکل عمل ہوتا ہے۔ لیکن جب ہم کوئی زبان دلچسپی کی وجہ سے ، مثال کے طور پر ، کسی خاص جگہ کی ثقافت کے بارے میں جاننے لیے سیکھتے ہیں تو ِیہ ہمارے لئے مزید دلچسپ عمل بن جاتا ہے۔ میں نے ان جغرافیائی خطوں کی زبانوں کا مطالعہ کرنے کا انتخاب کیا جن میں سب سے زیادہ دلچسپی رکھتی ہوں۔ میں ابھی جرمن اور روسی زبان سیکھنے کی کوشش کر رہی ہوں
داجی کا کہنا تھا کہ میرا مخصوص تعداد میں زبانیں سیکھنے کا کوئی ہدف نہیں ہے میرا مقصد صرف تعداد کے لحاظ سے کچھ زبانیں سیکھنا نہیں ہے۔بلکہ میں روز مرہ زندگی میں ان زبانوں کو آزادانہ طور پر استعمال کرنا چاہتی ہوں۔
“میرے آس پاس زیادہ تر لوگ یقین نہیں کرتے کہ کوئی شخص بغیر کسی کورس یا اساتذہ کی رہنمائی کے خود زبان سیکھ سکتا ہے۔ لہذا جب مجھے یہ احساس ہوا کہ بغیر کسی تعاون کے زبانیں سیکھنا ممکن ہے تو میں نے اپنے ارد گرد لوگوں کو یہ نصحیت کرنا شروع کردی اور اس کے بعد میں نے یوٹیوب پر ایک چینل کھول لیا۔
زبان سیکھنے والوں کو مشورہ دیتے ہوئے داجی نے زور دے کر کہا کہ سب سے پہلے ، انہیں زبان سیکھنے کو صرف اسکول کا مضمون یا امتحان کے مضمون کی حیثیت سے نہیں دیکھنا چاہئے۔ اگر وہ ایسا کریں گے تو زبان سیکھنے کا عمل دوسرے کورسس سے مختلف نہیں ہوگا۔ اہم بات یہ ہے کہ زبان سیکھنے کے عمل کو ایک مشغلہ بنایا جائے ۔
داجی نے مزید کہا ، “زبان سیکھنا فطری عمل ہے۔”