
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکہ ہر سال فلسطین کو 75 کروڑ ڈالر امداد دیتا ہے لیکن اس کے باوجود فلسطینی امریکہ کی بُرائی کرتے نہیں تھکتے۔
انہوں نے کہا کہ وہ ماضی کے صدور سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ وہ فلسطینیوں کی کیوں مدد کرتے رہے؟ کیوں کسی بھی امریکی صدر نے فلسطین کی امداد بند نہیں کی؟ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں یہ ٹھیک نہیں ہے اور میری حکومت فلسطین کی امداد کو بند کر دے گی۔
صدر ٹرمپ نے خلیجی ریاستوں سے بھی فلسطین کی امداد روکنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ خلیج کی تمام امیر ریاستیں اسرائیل کے ساتھ معاہدے کر رہی ہیں۔ مستقبل قریب میں شائد ہی کوئی خلیجی ریاست رہ جائے گی جو اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم نہ کر پائے۔
صدر ٹرمپ سے سوال کیا گیا کہ کیا سعودی عرب اور عمان بھی اسرائیل کو تسلیم کر لیں گے تو انہوں نے جواب دیا کہ اس وقت پانچ عرب ریاستوں کے ساتھ بات چیت چل رہی ہے جس میں سعودی عرب بھی شامل ہے اور جلد ہی اس بارے میں خوشخبری ملے گی۔