
عدالتی سال 2023-2024 کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ ہم جانتے ہیں کہ انصاف جو کسی بھی ریاست کی بنیاد ہوتا ہے وہ سماجی امن، خوشحالی، استحکام، ترقی اور نمو کا محرک بھی ہے۔
انکا کہنا تھا کہ ہم ترکیہ کی صدی کو نہ صرف معیشت، سیاست، فوج اور سفارت کاری کی صدی بلکہ انصاف کی صدی بنانے کے لیے بھی اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
صدر ایردوان نے کہا کہ انصاف کے معیار , عدلیہ پر اعتماد اور معاشرے کی تذلیل کو روکنا ہم سب کا فرض ہے۔
کسی بھی شہری کو اس بات میں کوئی شک نہیں ہونا چاہیے کہ عدالت کا دروازہ اس کے لیے ہر وقت کھلا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ جب ہم نے ترکیہ پر حکومت کرنے کی ذمہ داری سنبھالی تو ہم نے ‘تعلیم، صحت، سلامتی اور انصاف’ کو اپنی ترجیحات میں سرفہرست رکھا۔
صدر ایردوان نے کہا کہ گزشتہ 21 سالوں میں، ہم نے ہمیشہ ان وعدوں کو پورا کرنے کے لیے کام کیا ہے۔
ہم نے اپنے ملک میں جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کے معیار کو بلند کرنے، انسانی حقوق اور آزادیوں کو وسعت دینے، انصاف کی تیزی سے عملدرآمد کو یقینی بنانے اور عدلیہ سے متعلق ہر قسم کے مسائل کو ختم کرنے کے لیے بڑی اصلاحات کی ہیں۔
ہم نے 2002 میں ججوں اور پراسیکیوٹرز کی تعداد 9,349 سے بڑھا کر 2.5 گنا اضافے کے ساتھ 24,000 کر دی ہے۔