
چین اور امریکا کے درمیان تجارتی جنگ مزید شدت اختیار کر گئی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ نئے ٹیرفس کے جواب میں چین نے سخت اقدامات کا اعلان کیا ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی جنگ ایک نیا رخ اختیار کر چکی ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے تمام ممالک پر 10 فیصد بنیادی ٹیرف اور چین پر 34 فیصد اضافی ٹیرف عائد کیا، جس سے مجموعی طور پر چین پر 54 فیصد ٹیرف عائد ہو گیا۔ چین نے فوری ردعمل دیتے ہوئے 10 اپریل سے تمام امریکی اشیا پر 34 فیصد ٹیرف کا اعلان کیا ہے، جس سے تجارتی تنازع مزید شدت اختیار کر گیا۔
صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ چین کے ساتھ 295 ارب ڈالر کا تجارتی خسارہ ختم ہونے تک ٹیرفس جاری رہیں گے، اور وہ کسی بھی معاہدے کے لیے تیار نہیں ہیں جب تک کہ یہ مسئلہ حل نہیں ہوتا۔
چین کے سرکاری اخبار پیپلز ڈیلی نے کہا کہ بیجنگ حکومت ٹرمپ کے ٹیرف حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے غیر معمولی کوششیں کرے گی، جس میں شرح سود میں کمی اور صنعتی امداد جیسے اقدامات شامل ہو سکتے ہیں۔