
فلسطینی تنظیم فتح نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد مختلف فلسطینی تنظیموں کے اتحاد میں بڑی رکاوٹ پیدا ہو گئی ہے۔
حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ نے الاقصیٰ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ فسلطین کی مختلف تنظیموں کے اتحاد کی تمام کوششیں بے کار ہو گئی ہیں کیونکہ فلسطین کی فتح پارٹی کی موجودہ حکومت نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کافی عرصے سے فسلطین کی مختلف تنظیموں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنے اور ان کے درمیان اختلافات کو ختم کرنے کی جو کوششیں جاری تھیں ان میں اب ایک بہت بڑی رکاوٹ پیدا ہو گئی ہے۔
اسماعیل ہانیہ نے کہا کہ حماس اب بھی مختلف تنظیموں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنے کی کوششیں جاری رکھے گی تاکہ تمام جماعتیں مشترکہ طور پر فسلطین کی آزادی کی جدوجہد کریں۔
فلسطینی اتھارٹی نے گذشتہ ماہ اسرائیل کے ساتھ سیکیورٹی تعاون کو بحال کرنے کا اعلان کیا تھا۔
25 نومبر کو فتح نے بیان جاری کیا تھا کہ انتخابات کی تاریخوں پر حماس کے ساتھ اختلافات پیدا ہو گئے ہیں۔
اسماعیل ہانیہ نے کہا کہ چاہے یہ صدی کی سب سے بڑی ڈیل ہو، فلسطینی زمین پر یہودی آبادکاری ہو یا اسرائیل کے ساتھ تعلقات یہ تمام فلسطین کی آزادی کو تباہ کرنے کی سازشیں ہیں۔
واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے مراکش نے بھی اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس سے پہلے سوڈان بھی اسرائیل کو تسلیم کرنے کا اعلان کر چکا ہے۔
بحرین، متحدہ عرب امارت کے بعد اب مراکش اور سوڈان بھی اسرائیل کے دوست ملک بن گئے ہیں۔