
بدھ کے روز ٹویٹر انک نے بتایا کہ وہ ایک نئی خصوصیت کی جانچ کر رہا ہے جس سے صارفین اپنی آواز کو استعمال کرتے ہوئے ٹویٹ کرسکیں گے اور ایک ٹویٹ 140 سیکنڈ تک ریکارڈ ہو سکے گی۔
ٹویٹر نے ایک بلاگ پوسٹ میں کہا کہ فیچر ایپل کے آئی او ایس پلیٹ فارم پر محدود تعداد میں صارفین کے لئے دستیاب ہوگا اور آئندہ ہفتوں میں مزید آئی او ایس صارفین کے لئے تیار کیا جائے گا۔
مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم نے کہا کہ صارفین ٹویٹ کمپوزر اسکرین پر ایک نیا آئیکن استعمال کرکے ٹویٹ تشکیل دے سکیں گے۔
ٹویٹر سمیت سوشل میڈیا کمپنیوں پر طویل عرصے سے دباؤ رہا ہے کہ وہ اپنے پلیٹ فارمز پر بدسلوکی، ہراساں کرنے اور غلط معلومات جیسے مواد کو روکنے کے لئے انتظامات نہیں کر پا رہے۔
ٹویٹر کے ترجمان ایلے پاویلا کا کہنا تھا کہ اسکو سب تک پہنچانے سے پہلے مانیٹرنگ کے اضافی نظام کو شامل کرنے پر کام کر رہے ہیں۔
ہم کسی بھی اطلاع شدہ ٹویٹس کا اپنے قواعد کے مطابق جائزہ لیں گے ، اور ضرورت کے مطابق لیبلنگ سمیت کارروائی کریں گے۔
ٹویٹر ، جو جوڑ توڑ یا مصنوعی میڈیا پر مشتمل مواد پر لیبل جوڑتا ہے اس نے کچھ مخصوص قسم کے کورونا وائرس اور انتخابات سے متعلق غلط معلومات پر بھی حقائق کی جانچ پڑتال کرنے والے لیبل شامل کرنا شروع کردیئے ہیں ۔
پچھلے مہینے ، ٹویٹر نے منیپولیس احتجاج کے بارے میں ٹرمپ کے ایک ٹویٹ میں ایک انتباہ بھی شامل کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ اس نے تشدد کو بڑھاوا دیا ہے۔