turky-urdu-logo

سعودی عرب: ایک سال میں 40 لاکھ افراد نے سینما میں فلمیں دیکھیں

سعودی عرب کی وزارت ثقافت نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اپریل 2018 سے اب تک 40 لاکھ افراد سینما گئے اور فلموں سے لطف اندوز ہوئے۔

429 صفحات پر مشتمل “کلچرل اسٹیٹس رپورٹ 2019 میں سعودی وزارت ثقافت نے ملک میں ہونے والی ثقافتی سرگرمیوں اور ان سے لطف اندوز ہونے والے افراد سے متعلق معلومات جاری کی ہیں۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ آثار قدیمہ، عجائب گھر، ثقافتی اور قدیم عمارات کی سیر، تھیٹر اور پرفارمنگ آرٹس، قدرتی مناظر، فلم بینی، فیشن، مختلف اقسام کے میلوں اور مختلف ثقافتی پروگراموں کی فہرست جاری ہے جس میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

واضح رہے کہ محمد بن سلمان کے ولی عہد بننے کے بعد سعودی عرب میں ثقافت کے فروغ اور خواتین کی آزادی پر عائد بیشتر پابندیاں ختم کر دی گئی ہیں۔

اب سعودی عرب کے بڑے شہروں میں سینما گھر، کسینو، کلچرل ایونٹس اور دیگر سرگرمیوں کی اجازت ہے۔ اس سے پہلے سعودی عرب میں ان سرگرمیوں پر سخت پابندی عائد تھی۔ محمد بن سلمان کی روشن خیال قیادت سے سعودی عرب کے سخت اسلامک کلچر کو دنیا بھر میں اب سوفٹ امیج کے طور پر نمایاں کیا جا رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب سعودی عرب میں خواتین کے گاڑی چلانے، گھر سے باہر اکیلے جانے اور کسی بھی ہوٹل میں محرم کے بغیر کمرہ کرائے پر حاصل کرنے کی اجازت ہے۔ اس سے پہلے ان تمام سرگرمیوں پر سخت پابندی عائد تھی۔ العربیہ کی رپورٹ کے مطابق سعودی وزارت ثقافت نے ریاض میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے یہ تمام اعداد و شمار جاری کئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث پچھلے تین ماہ سے سعودی عرب میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے ثقافتی سرگرمیاں معطل ہیں لیکن جیسے ہی حکومت لاک ڈاؤن کو ختم کرے گی تمام سرگرمیاں دوبارہ سے بحال ہو جائیں گی۔ واضح رہے کہ اس سال سعودی عرب میں خواتین کی ریسلنگ بھی منعقد کی گئی تھی جو ملک کی تاریخ میں پہلی بار اس طرح کی سرگرمی کی اجازت دی گئی۔

Read Previous

عالمی سطح پر روس گیس کے ذخائر میں پہلے نمبر پر

Read Next

ٹویٹر: ٹویٹ کرنے کی نئی خصوصیات کا تجربہ

Leave a Reply