turky-urdu-logo

ترکیہ پاکستان میلجم پراجیکٹ کے بحری جنگی جہاز ، میلجم کارویٹ طارق کی افتتاحی تقریب

ترکیہ پاکستان میلجم پراجیکٹ کے بحری جنگی جہاز ، میلجم کارویٹ طارق کی افتتاحی تقریب ،
وزیر اعظم پاکستان اور ترک نائب صدر نے جنگی بحری جہاز کا افتتاح کیا۔

پاکستان کے شہر کراچی میں ترکیہ کے پراجیکٹ میلجم کے تحت پاکستان نیوی کے نئے بحری جہاز طارق کی افتتاحی تقریب ہوئی، جس میں پاکستان کے وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف، ترکیہ کے نائب صدر جیودت یلماز، پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری ، ایڈمرل پاکستان نیوی محمد امجد خان نیازی ، ترکیہ کے پاکستان میں سفیر مہمت پاچاجی اور پاکستان کی اعلیٰ عسکری قیادت نے شرکت کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے بحری جہازوں کی تیاری میں تعاون اور میلجم منصوبے پر ترک صدر رجب طیب ایردوان کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر شہباز شریف نے ایک بار پھر ترکیہ کو چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور میں شمولیت کی دعوت بھی دی۔

ترکیہ کے نائب صدر جیودت یلماز نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کے ساتھ ہمارا کوئی آخری منصوبہ نہیں تھا۔ نا صرف دفاع، بلکہ پاکستان کے ساتھ سویلین امور پر بھی کامیاب منصوبہ بندی چاہتے ہیں ، جو دونوں ممالک کے عوام کے مفاد میں ہوں گے۔ ترکیہ چاہتا ہے کہ ہمارے دوست ممالک بھی ہماری ٹیکنالوجی اور تجربے سے مستفید ہوں ۔
جیودت یلماز نے مزید کہا کہ ترکیہ اور پاکستان دونوں ممالک کو سرحد پار سے حملہ آور دہشت گردوں کا سامنا ہے ، ترکیہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

ترکیہ کے نائب وزیرِ دفاع جلال سمیع نے ترکیہ کے قاآن فائٹر جیٹ پروگرام میں پاکستان کو شامل کرنے کا عندیہ دیا ۔
انہوں نے کہا کہ اسی ماہ پاکستانی حکومت سے بات چیت کر کے انہیں با ضابطہ طور پر قاآن پراجیکٹ میں شمولیت کی دعوت دی جائے گی۔ اس پراجیکٹ میں پہلے سے ہی تقریباً 200 پاکستانی انجینئرز اور آفیشلز اپنا کردار ادا کر رہے ہیں ، جس پر ہم پاکستان کے شکر گزار ہیں۔

جبکہ پاکستان کے نیول چیف امجد خان نے کہا کہ پی این ایس طارق ، پاکستان بحریہ کی دفاعی صلاحیتوں میں بہترین اضافہ ہے ۔ ترکیہ پاکستان کے تعلقات منفرد نوعیت کے حامل ہیں۔ دونوں ممالک نے ہمیشہ مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کراچی شپ یارڈ پاکستان کا واحد شپ یارڈ ہے جو ملکی وسائل سے بحری جہاز تیار کر رہا ہے، بحری ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مضبوط عسکری صلاحیت نا گزیر ہے۔

میلجم کارویٹ طارق کی خاص بات یہ ہے کہ اسے پاکستان میں ہی تیار کیا گیا ہے۔
میلجم کارویٹ کے چاروں بحری جہازوں کی لمبائی 108 میٹرز، جبکہ حدِّ رفتار 26 ناٹیکل مائیلز یعنی 48 کلومیٹر ہے۔
میلجم کارویٹس سائز کے اعتبار سے چھوٹے لیکن رفتار میں تیز اور بحری جنگ میں انتہائی مہلک ہیں ۔ یہ سطح سمندر اور فضائی آپریشنز دونوں میں استعمال ہونے والے کثیر المقاصد بحری جہاز ہیں۔
یہ بحری جہاز میزائل حملوں اور مرکزی توپ کے ذریعے اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔ یہ تارپیڈوز سے لیس ہیں جو زیرِ آب کسی بھی ہدف کو تباہ کر سکتے ہیں ۔ دوسری جانب خصوصی جدید ترین سینسرز کے ذریعے پانی یا فضا دونوں میں موجود اپنے ہدف کی نشاندھی بھی کر سکتے ہیں ، جبکہ ان میں ہیلی کاپٹر آپریشن کی صلاحیت بھی موجود ہے۔

میلجم ترکیہ کا ایک بحری دفاعی منصوبہ ہے، جس میں پاکستان کی شمولیت 2018 میں ہوئی ۔ اس منصوبے کے تحت 4 بحری جہاز ترکیہ اور پاکستان کی مشترکہ استعداد کی مدد سے پاکستان بحریہ کے لیے بنائے جانے تھے۔ اس سیریز کا پہلا بحری جہاز میلجم کارویٹ بابر 15 اگست 2021 کو پاکستانی بحری بیڑے میں شامل ہوا۔ دوسرا بحری جہاز میلجم کارویٹ بدر 20 مئی 2022 ، تیسرا بحری جہاز میلجم کارویٹ خیبر 25 نومبر 2022 جبکہ اس منصوبے کا چوتھا اور آخری بحری جہاز میلجم کارویٹ طارق، 2 اگست 2023 کو پاکستانی بحری بیڑے میں شامل کیا گیا ہے۔

Read Previous

الخدمت فاؤنڈیشن کے ایم ڈی کا ٹکا اسلام آباد کا دورہ

Read Next

Organizing a wedding for foreign spouses

Leave a Reply