
غیر ملکی فوجیوں نے مشرقی کارس صوبہ میں ترکیه کی بڑے پیمانے پر منعقد ہونے والی بین الاقوامی فوجی ممشقوں میں شرکت کرنے پر خوشی کا اظہار کیا۔
18 جنوری سے شروع ہونے والی سرمائی مشق 2023 میں آذربائیجان، جارجیا، جرمنی اور برطانیہ سمیت دوست اور اتحادی ممالک کے 16 شرکاء نے حصه لیا.
مشق میں کل 2 ہزار 1 سو 11 اہلکاروں نے حصہ لیا اور 650 سے زائد گاڑیاں اور 860 ہتھیار استعمال کیے گئے۔
قازقستان سے مشق میں شریک فوجیوں میں سے ایک نے کہا کہ وہ دوستانہ ترکیہ میں رہنے اور ترک فوجیوں کے ساتھ کام کرنے پر خوشی اور فخر محسوس کر رہا ہے۔
ترکیہ کی وزارت دفاع نے جمعہ کے روز اس مشق کی فوٹیج شیئر کی جس میں فوجیوں کو سخت سردی کے حالات میں مشق کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
بوسنیا اور ہرزیگوینا کے ایک فوجی نے کہا کہ اس مشق میں شرکت کرنا ملک کے لیے بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک بار پھر بڑی مشق میں ترک مسلح افواج کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر خوشی محسوس کر رہے ہیں۔
ایک آذربائیجانی فوجی نے کہا کہ مشق میں حصہ لینا ان کے لیے اعزاز کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ترکیہ اور آذربائیجان کے درمیان بھائی چارہ ہمیشہ یوں ہی قائم و دائم رہے گا۔
اس مشق کا مقصد مشترکہ آپریشنز کی انجام دہی میں تعاون اور ہم آہنگی کو یقینی بنانا تھا، یونٹوں کی جنگی صلاحیتوں کو جانچنا تھا، بشمول گہری برف اور شدید سردی میں فائرنگ، اور میدان جنگ کی نقالی کرتے ہوئے فائرنگ اور چالبازی کی ہم آہنگی کو بہتر بنانا تھا۔
اس مشق کا مقصد انفرادی اور اجتماعی تربیت کو فروغ دینا تھا، کمانڈروں کو موسم سرما کے حالات میں اپنے یونٹوں کی قیادت اور انتظام کرنے کا موقع فراہم کرنا تھا، اور افواج کے ساتھ فوجیوں کی مشترکہ تربیت کو بہتر بنانا تھا۔
کارس میں موسم سرما کی مشقیں ہر دو سال بعد منعقد کی جاتی ہیں۔