turky-urdu-logo

ترکیہ  تیزی سے ترقی کی راہ پر گامزن ہے،صدر ایردوان

صدارتی کابینہ کے اجلاس کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ ہم مستقبل میں واضح طور پر اپنے معاشی پروگرام کے مثبت مظاہر دیکھیں گے۔

معیشت

بین الاقوامی سرمایہ کاروں اور مارکٹس کے درمیان ترکیہ کی معیشت پر بڑھتے ہوئے اعتماد پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ ترکیہ  تیزی سے ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔

صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ ہم آنے والے دور میں واضح طور پر اپنے اقتصادی پروگرام کے مثبت مظاہر دیکھیں گے۔

ترکیہ کا پہلا خلائی مشن 

ترکیہ کے پہلے انسان بردار خلائی مشن کی طرف توجہ مبذول کرواتے ہوئے جو کامیابی کے ساتھ ختم ہو گیا ہے، صدر ایردوان نے کہا کہ ترکیہ کا پہلا خلاباز Alper Gezeravcı بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر اپنی ڈیوٹی اور دیگر سائنسی تجربات مکمل کرنے کے بعد ترکیہ واپس آ گیا ہے۔

ایف 16

ترکیہ کے F-16 کی خریداری کو مثبت انداز میں حتمی شکل دیے جانے پر بھی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ ترکیہ پر لگی پابندیوں کے خاتمے کے بعد اب ترکیہ تیزی سے ترقی کی راہوں پر گامزن ہے۔

دہشت گردی

ترکیہ  کی حکمت عملی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے جس کا مقصد دہشت گردی کی جڑوں کو ختم کرنا ہے صدر ایردوان نے کہا کہ اس حکمت عملی کی بدولت ترکیہ نے علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم کو محدود کر دیا گیا ہے۔

صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو ہمت دینے والا بنیادی عنصر حمایت ہے جو دہشت گردوں کو ہمارے کچھ اتحادیوں اور شمالی عراق میں کچھ گروہوں نے فراہم کیا ہے۔

ترکیہ واضح طور پر عراق کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کا احترام کرتا ہے۔

صدر ایردوان نے کہا کہ ترکیہ کسی بھی صورت میں اپنی جنوبی سرحدوں پر دہشت گرد قائم نہیں ہونے دے گا۔

مصر اور متحدہ عرب امارات کا دورہ

صدر ایردوان نے بالترتیب متحدہ عرب امارات اور مصر کے اپنے مسلسل دوروں کی طرف توجہ مبذول کرواتے ہوئے کہا کہ دونوں دوروں کے ایجنڈوں میں اہم موضوع اسرائیل کے غزہ پر بڑھتے ہوئے حملے ہوں گے۔

صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ ہٹلر ونابی نیتن یاہو انتظامیہ اپنی مظالم اور قتل عام کی پالیسی میں ہر روز ایک اور سرخ لکیر عبور کر رہی ہے۔ جو کہ 7 اکتوبر سے جاری ہے۔

آج صبح انہوں نے رفح پر حملہ کیا، جسے محفوظ علاقہ قرار دیا گیا ہے اور جہاں تقریباً غزہ کے 15 لاکھ افراد، جنہیں غزہ کے شمال سے زبردستی بے دخل کیا گیا تھا، پناہ لیے ہوئے ہیں۔

ان حملوں کے دوران، جن میں عام شہریوں کو براہ راست نشانہ بنایا گیا، ہمارے 100 سے زائد غزہ کے بھائی اور بہنیں شہید اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔

مزید اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اسرائیل کی لاپرواہی کی وجہ مغربی طاقتوں کی منافقانہ پالیسی ہے صدر ایردوان نے کہا کہ مغربی طاقتیں نیتن یاہو کے قتل عام پر آنکھیں بند کیے ہوئے ہیں اور بظاہر پرسکون ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے حماس کو ہتھیار اور گولہ بارود فراہم کرنا جاری رکھے ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہم دیکھتے ہیں کہ اسلامی دنیا اسرائیل کو روکنے اور قتل عام یا ظلم کو روکنے میں ناکام ہے۔

متحدہ عرب امارات اور مصر کے اپنے دوروں کے دوران، ہم اس بات پر بات کریں گے کہ ہم غزہ میں اپنے بھائیوں اور بہنوں کے لیے اور کیا کر سکتے ہیں۔ ہم بحیثیت ترکیہ خونریزی کو روکنے کے لیے اپنی پوری کوشش جاری رکھیں گے۔

Read Previous

صدر ایردوان یو اے ای کے دورے پر روانہ

Read Next

صدر ایردوان کی دبئی میں متحدہ عرب امارات کے صدر محمد بن زید النہیان سے ملاقات

Leave a Reply