turky-urdu-logo

ترکیہ نے اناج معاہدے کے ساتھ خواک کے عالمی بحران کو روکنے میں مدد کی،صدر ایردوان

صدر ایردوان کا کہنا ہے کہ ترکیہ نے اناج کے معاہدے کے ساتھ عالمی خوراک کے بحران کو روکنے میں مدد کی۔

انکا کہنا تھا کہ ترکیہ نے بحیرہ اسود کے راستے یوکرائنی اناج کو بین الاقوامی منڈیوں میں برآمد کرنے کی اجازت دی۔

اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر بحیرہ اسود (اناج) کے اقدام کے ساتھ، ہم نے 33 ملین ٹن اناج کی مصنوعات کو عالمی منڈیوں میں بھیجنے کو یقینی بنا کر بھوک کے عالمی بحران کے خطرے کو روکا۔

صدر ایردوان نے عالمی یوم خوراک 2023 کی تقریب سے خطاب کے لیے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ہم بھوک کے خطرے سے دوچار خطوں، خاص طور پر افریقہ کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

صدر نے مزید کہا کہ ترکیہ جو ترقیاتی امداد کے حوالے سے دنیا کے "سب سے زیادہ فیاض” ممالک میں شامل ہے، خوراک اور پانی کے بحران سمیت کسی بھی مسئلے کا حل تلاش کرنے کی ذمہ داری قبول کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرے گا۔

عالمی یوم خوراک ایک بین الاقوامی دن ہے جو ہر سال 16 اکتوبر کو دنیا بھر میں 1945 میں اقوام متحدہ کی خوراک اور زراعت کی تنظیم (FAO) کے قیام کی یاد میں منایا جاتا ہے۔

ہمیں اپنے پانی کی حفاظت اور اپنے وطن کی حفاظت میں کوئی فرق نظر نہیں آتا۔

صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ اس مقصد کے لیے، بطور حکومت، ہم نے گزشتہ 21 سالوں میں بہت سے ایسے اہم منصوبے نافذ کیے ہیں جو ہمارے ملک کے پانی اور غذائی تحفظ کی ضمانت دیں گے۔

صدر ایردوان  نے کہا کہ انسانیت بتدریج "زیرو ہنگر ان 2030” کے نقطہ نظر سے دور ہو رہی ہے، جو کہ اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف کے اہم ترین موضوعات میں شامل ہے۔

فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کے مطابق دنیا میں ہر نو میں سے ایک شخص بھوک سے نبرد آزما ہے۔

صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ تاہم، دنیا بھر میں سالانہ 4 سے 5 بلین ٹن خوراک پیدا ہوتی ہے۔

2050 کے لیے دنیا کی آبادی کے لیے کافی ہے، بدقسمتی سے، یہ آج کی دنیا کی آبادی کے لیے کافی نہیں ہے۔

کیونکہ دنیا بھر میں ہر سیکنڈ میں پیدا ہونے والی 127 ٹن خوراک میں سے 21 ٹن ضائع ہو جاتی ہے۔

دوسری طرف انکا کہنا تھا کہ ضائع شدہ خوراک پانی کے وسائل کو تیزی سے استعمال کرنے کا سبب بنتی ہے۔

صدر ایردوان نے اپنے تمام ساتھیوں کو "صفر خوراک کے نقصان” کے ہدف کی طرف پہل کرنے کی دعوت بھی دی، جو کہ ترک خاتون اول امینہ ایردوان کی طرف سے شروع کیے گئے زیرو ویسٹ پروجیکٹ کے اجزاء میں سے ایک ہے اور اقوام متحدہ کی چھتری تلے ایک عالمی تحریک میں تبدیل ہو گیا ہے۔

 

Read Previous

پاکستانی سفیر کی ترک انسانی حقوق کمیشن کے صدر سے ملاقات،متعدد امور پر تبادلہ خیال

Read Next

پاکستان:کراچی یونیورسٹی میں ترکیہ کی صدسالہ تقریب کے موقع پر ترکیہ پاکستان تعلقات کے عنوان سے تصویری نمائش کا انعقاد

Leave a Reply