
ترکیہ نے اسٹاک ہوم میں ترک سفارت خانے کے قریب صدر ایردوان کو نشانہ بنانے والے ایکٹ کی شدید مذمت کی ہے۔
ترک وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں کہ ہمارے صدر کو نشانہ بنانے والے قابل نفرت عمل کی اسٹاک ہوم میں ہمارے سفارت خانے کے قریب اجازت دی گئی۔
اس میں مزید کہا گیا کہ ترک عوام توقع کرتے ہیں کہ سویڈن ہمارے منتخب عہدیداروں کے خلاف اس طرح کی توہین آمیز کارروائیوں اور دہشت گرد تنظیموں کی جاری پروپیگنڈہ سرگرمیوں کو روکے گا۔
اشتعال انگیز کارروائی میں ترک صدر رجب طیب ایردوان کو اسٹاک ہوم میں ترک سفارت خانے کے سامنے نشانہ بنایا گیا۔
پولیس کی حفاظت میں ہونے والی اشتعال انگیز کارروائی میں صدر ایردوان کا نام نہاد پتلا نذر آتش کیا گیا۔
سویڈن کے نیٹو میں شمولیت کی مخالفت کرنے والی خاتون اشتعال انگیز نے بھی ترک صدر کے خلاف تقریر کی۔
جب سے نورڈک ملک نے نیٹو کا رکن بننے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا ہے، ملک میں مختلف اشتعال انگیز کارروائیاں کی گئی ہیں جن میں ترکیہ کے پرچم اور صدر ایردوان کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔