
صدر ایردوان نے پابندیوں اور چیلنجوں کا سامنا کرنے کے باوجود اپنی دفاعی صنعت کو آگے بڑھانے کے لیے قوم کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
استنبول میں 16ویں بین الاقوامی دفاعی صنعت کے میلے 2023 کے لیے ایک ویڈیو پیغام میں، صدر ایردوان نے رکاوٹوں کو دور کرنے اور اپنے دفاعی شعبے کی ترقی کو جاری رکھنے کے لیے ترکیہ کے عزم کو اجاگر کیا۔
تقریب سے ویڈیو پیغام کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ ترکیہ بیرونی اور اندرونی رکاوٹوں کے باوجود اپنی دفاعی صنعت کی ترقی کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں۔
دفاعی میلہ، جو صنعت کی سب سے بڑی عالمی تقاریب میں سے ایک ہے اس میں دفاعی مصنوعات کی ایک وسیع صف کی نمائش کی جا رہی ہے، بشمول زمینی گاڑیاں، ہتھیار، ہوابازی کے نظام، میزائل اور بہت کچھ۔۔
صدر ایردوان نے ترکیہ کی دفاعی صنعت کی کامیابیوں کی تعریف کی جس میں بکتر بند گاڑیوں، توپ خانے، راکٹوں، فضائی دفاعی نظاموں اور تنازعات کے علاقوں میں تجربہ کیے جانے والے ریڈار سسٹم شامل ہیں۔
صدر نے ڈرون ٹیکنالوجی میں ترکیہ کی مہارت پر بھی روشنی ڈالی، جو اس شعبے میں دنیا کے سرفہرست تین ممالک میں شامل ہے۔
خاص طور پر، ترکیہ ان دس ممالک میں سے ایک ہے جو اپنے جنگی جہاز بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے، اور دن بدن اس کی دفاعی برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
ترکیہ اس شعبے میں ایک اہم برآمد کنندہ بھی ہے۔ ترکیہ 850 مختلف منصوبوں پر کام کر رہا ہے جو دفاعی صنعت میں اپنی شناخت چھوڑیں گے۔
پچھلے سال، ترکیہ کی برآمداد 4.4 بلین ڈالر تک پہنچی، اور اس سال کے پہلے چھ مہینوں میں، ملک نے 2.3 بلین ڈالر کی ریکارڈ برآمدی سطح حاصل کی ہے۔
صدر ایردوان نے سال 2023 کے لیے دفاعی برآمدات میں 6 بلین ڈالر کا ہدف مقرر کیا ہے۔