turky-urdu-logo

ترکیہ اور پاکستان مضبوط دفاعی صلاحیتوں سے لیس ہیں،سفیر پاکستان

ترکیہ میں پاکستانی سفیر ڈاکٹر یوسف جنید  کے مطابق، ترکیہ اور پاکستان "کامل” دو طرفہ تعلقات سے لطف اندوز ہوتے ہیں اور مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کے لیے کام کر رہے ہیں، خاص طور پر دفاع کے شعبے میں۔

سفیر پاکستان ڈاکٹر یوسف جنید نے ایک انٹرویو میں میڈیاکو بتایا کہ دونوں ممالک کے پاس "مضبوط دفاعی صنعتیں اور صلاحیتیں ہیں”، جس نے انہیں "ایک دوسرے کے تجربات اور مہارت سے فائدہ اٹھانے کے قابل بنایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ "ترک دفاعی صنعت نے صدر ایردوان کی قیادت میں گزشتہ دو دہائیوں میں تمام تر مشکلات اور چیلنجوں کا مقابلہ کرتے ہوئے شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں۔”

انکا کہنا تھا کہ دونوں ممالک نے اجتماعی تحقیق اور ترقی کے ذریعے اپنی شراکت داری کو مزید گہرا کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی اور ترک فوج کے درمیان بھی "بہترین تعلقات” ہیں جو ان کی باقاعدہ مشترکہ مشقوں، باہمی دوروں اور تربیت سے ظاہر ہوتے ہیں۔

ڈاکٹر یوسف جنید کا کہنا تھا کہ میلجم کلاس جنگی جہازوں کی تعمیر کے لیے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تعاون نہ صرف پاک بحریہ کی صلاحیتوں میں اضافے کے لیے منفرد اہمیت کا حامل ہے، بلکہ یہ ہماری دونوں اقوام کے درمیان دوستی کے رشتوں کو مزید مضبوط کرنے کے لیے ایک اہم لمحہ کے طور پر نمایاں ہے۔” .

MILGEM پروجیکٹ کے تحت، Türkiye’s Military Factory and Shipyard Management Inc. (ASFAT) نے بیک وقت ترکیہ اور پاکستان میں پاک بحریہ کے لیے بحری جہاز بنائے ہیں۔

اس معاہدے پر ستمبر 2018 میں دستخط کیے گئے تھے، پہلا جہاز اگست 2021 میں، دوسرا مئی 2022 میں اور تیسرا نومبر 2022 میں لانچ کیا گیا تھا۔

چوتھا جنگی جہاز، جس کا نام پی این ایس طارق ہے، بدھ کو پاکستان کے جنوبی بندرگاہی شہر کراچی میں ایک تقریب میں لانچ کیا گیا، جس میں ترکیہ کے نائب صدر  اور پاکستان کے وزیر اعظم  نے شرکت کی۔

تقریب میں اپنی تقریر میں نائب صدر نے پاکستان کے ساتھ دفاع اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ترکیہ کی خواہش پر زور دیا تاکہ ان کے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔

اسلام آباد اور انقرہ کے درمیان سفارتی اور دیگر اعلیٰ سطحی رابطوں کے حوالے سے ڈاکٹر یوسف جنید نے کہا کہ قیادت کی سطح پر متواتر تبادلے "دونوں ممالک کے درمیان دوستی کے لازوال رشتوں کی ایک واضح تصویر  ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور ترکیہ نے دو طرفہ سیاسی مشاورت کے اپنے چھٹے اجلاس کا جولائی کے پہلے ہفتے میں اختتام کیا، جبکہ ایک اعلیٰ سطحی فوجی وفد بین الاقوامی دفاعی صنعت میلے (IDEF) کے لیے استنبول میں تھا۔

Read Previous

انقرہ: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر و استبداد اور مظالم کی عکاسی کے لئے دو روزہ تصویری نمائش کا آغاز

Read Next

ترک بحریہ کی تاریخ میں پہلی بار ایک خاتون ایڈمرل تعینات

Leave a Reply