صدر ایردوان کا کہنا تھا کہ ترکیہ کا مقصد عوام اور انسانی اقدار پر مبنی بھرپور سفارت کاری کے ذریعے اپنے خطے اور اس سے باہر امن کو یقینی بنانا ہے۔
قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں صدر ایردوان نے کہا کہ تمام رکاوٹوں کے باوجود، ہم امن، سلامتی، استحکام اور خوشحالی کو یقینی بنانے کے لیے ایک موثر، اور جامع بین الاقوامی نظام کی تشکیل کے لیے کام کر رہے ہیں۔
انکا مزید کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی پر محیط کھنڈرات، جس کے نیچے 16000 سے زائد معصوم بچوں کی لاشیں پڑی ہیں، تقریباً 9 ماہ پرانے اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بننے والے، بین الاقوامی نظام کا ملبہ بھی ہیں جو ناکام ہونے کی وجہ سے اپنا جواز کھو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو روکنا ہوگا اور اسے غزہ میں مستقل جنگ بندی کو قبول کرنے پر مجبور کرنا ہو گا۔
انہوں نے ممالک پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی انتظامیہ پر دباؤ بڑھائیں۔
مقامی صحت کے حکام کے مطابق، اب تک 38,000 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں، اور 87,400 سے زیادہ زخمی ہیں۔
اسرائیل کی جنگ کو تقریباً نو ماہ گزر چکے ہیں، غزہ کا وسیع علاقہ خوراک، صاف پانی اور ادویات کی شدید قحط کا شکار ہیں۔
اسرائیل پر بین الاقوامی عدالت انصاف میں نسل کشی کا الزام ہے۔
