turky-urdu-logo

صدر ایردوان کا نیا سویلین آئین متعارف کرانے کے عزم کا اظہار

اس مئی میں دوبارہ منتخب ہونے سے پہلے اپنے ایک عہد کی پیروی کرتے ہوئے، ترکیہ کے صدر نے ملک کے لیے ایک نیا سویلین آئین متعارف کرانے کا وعدہ کیا ہے۔

صدر ایردوان نے دارالحکومت انقرہ میں ججوں اور سرکاری وکیلوں کی تقرری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم عدلیہ کے میدان میں 2002 سے جاری شدید جدوجہد کو ایک سویلین، آزادی پسند، اور آئین کے دائرے میں لا کر ختم کرنا چاہتے ہیں۔

صدر ایردوان  نے کہا کہ اس قانون سازی کی مدت کی اولین ترجیحات میں سے ایک ترکیہ کو اس کے دہائیوں پرانے بغاوت کے دور کے آئین سے بچانا ہے۔

ترکیہ کا موجودہ آئین 1980 میں فوجی بغاوت کے بعد متعارف کرایا گیا تھا۔

صدر ایردوان نے بارہا زور دیا ہے کہ نئے آئین کا مسودہ سویلین حکمرانی کے تحت بنایا جائے۔

فتح اللہ دہشت گرد تنظیم (FETO) کی طرف رجوع کرتے ہوئے، صدر ایردوان نے کہا کہ اس دہشت گرد گروہ کے خلاف ترکیہ کی لڑائی جاری رہے گی۔

صدر ایردوان نے نئے ججوں اور سرکاری وکیلوں سے کہا کہ میں خاص طور پر آپ سے توقع کرتا ہوں کہ آپ اپنے کام کی جگہوں اور اپنی پیشہ ورانہ زندگی میں اس معاملے پر ضروری حساسیت کا مظاہرہ کریں گے۔

FETO اور امریکہ میں مقیم اس کے رہنما فتح اللہ گولن نے 15 جولائی 2016 کی ناکام بغاوت کی منصوبہ بندی کی، جس میں 252 افراد ہلاک اور 2,734 زخمی ہوئے۔

انقرہ یہ بھی کہنا ہے کہ FETO ترکیہ کے اداروں بالخصوص فوج، پولیس اور عدلیہ میں دراندازی کے ذریعے ریاست کا تختہ الٹنے کی طویل عرصے سے جاری مہم کے پیچھے ہے۔

Read Previous

ترکیہ جنگل کی آگ سے لڑنے کے لیے یونان کی ہر ممکن مدد کرنے کو تیار ہے: صدر ایردوان

Read Next

استنبول میں بین الاقوامی دفاعی تقریب کا آغاز

Leave a Reply