صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ فلسطین کی آزادی، اس کے مقبوضہ علاقوں کی واپسی اور اسرائیلی مظالم کو ختم کروانے کے لئے ترکی دنیا کے ہر فورم پر اپنی آواز بلند کرتا رہے گا۔
فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے عالمی دن کے موقع پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ یروشلم صرف فلسطین کے مسلمانوں کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ دنیا بھر کے ایک ارب 80 کروڑ مسلمانوں کی دلوں میں بستا ہے۔
صدر طیب ایردوان کا یہ پیغام استنبول میں "لیگ آف پارلیمنٹیرینز فار القدس” کی ایک افتتاحی تقریب میں پڑھ کر سنایا گیا جو فلسطین کی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے منعقد کی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ لیگ آف پارلیمنٹیرینز پوری دنیا میں اپنی کوششوں، اجلاس اور کانفرنسوں کے ذریعے فلسطین کا معاملہ اجاگر کر رہی ہے۔
صدر ایردوان نے کہا کہ ترکی فلسطین کی آزادی اور مشرقی یروشلم کو اس کا دارالحکومت بنانے کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔ اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور عرب امن بحالی کے طے شدہ اصولوں کے مطابق ترکی عالمی سطح پر ہر فورم اور ہر میدان میں فلسطین کا مقدمہ لڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو 1967 کے سرحدی معاہدے کے تحت فلسطین کی ایک الگ آزاد اور خود مختار ریاست کو قائم کرنا ہی ہو گا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ترک پارلیمنٹ کے اسپیکر مصطفیٰ شینتوپ نے کہا کہ یہ معاملہ صرف فلسطین یا عربوں کا نہیں ہے بلکہ دنیا کا ہر مسلمان فلسطین کی آزادی کے لئے پرعزم ہے۔
لیگ آف پارلیمنٹیرینز فار القدس کا قیام 2015 میں عمل میں آیا تاکہ دنیا کے ہر فورم پر مسئلہ فلسطین کو اجاگر کیا جائے اور اسرائیل کے مظالم کو روکا جائے۔ اس لیگ میں تمام مسلمان ممالک کے پارلیمنٹیرینز کو نمائندگی حاصل ہے۔