turky-urdu-logo

ترکیہ کو آمریت کے نشانات سے پاک آئین دینا ہمارا مشن ہے،صدر ایردوان

صدر ایردوان نے  پارلیمنٹ  سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترکیہ نے جو آئین اپنایا ہے اس کی کامیابی ہر سیاسی جماعت اور معاشرے کے ہر شعبے کے لیے اس کی شمولیت پر مبنی ہے۔

یہ کال ہر اس شخص کو پہنچتی ہے جو حقیقی معنوں میں ایک قومی، مقامی، سول اور بصیرت والا آئین چاہتا ہے، نہ کہ بغاوت کے سازش کرنے والوں کی ہدایت پر مبنی آئین۔

پارلیمنٹ کے نئے قانون ساز اجلاس کے آغاز کے موقع پر صدر ایردوان نے کہا کہ ترکیہ ایک ایسے آئین کا مستحق ہے جو اس کے افق کو روشن اور وسعت دے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نیا آئین ملک کی سرخ لکیروں کا احترام کرتے ہوئے بنیادی اقدار پر مبنی سمجھوتہ کے لیے کھلا ہوگا۔

ہم سمجھتے ہیں کہ آج ہمارے ملک کے حالات پہلی بار اس بات کے لیے موزوں ہیں کہ جمہوری نظام کے فطری عمل کے اندر آئین تیار کیا جائے اور اسے قوم کی منظوری کے لیے پیش کیا جائے۔

انہوں نے تجویز دی کہ ریفرنڈم کرایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ نیا آئین ترکیہ کے نسبتاً نئے صدارتی نظام کو بہتر بنانے پر غور کر سکتا ہے – جو 2017 کے ریفرنڈم میں منظور کیا گیا تھا۔

 

Read Previous

یونس ایمرے انسٹی ٹیوٹ اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کا پاکستانی محقق و مصنف فاروق عادل کی نئی کتاب کی تقریبِ رونمائی کا اہتمام

Read Next

صدر پاکستان کی انقرہ میں دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت

Leave a Reply