
ترکی کی نیشنل انٹلی جنس آرگنائزیشن (مِت) کے ساتھ شمالی عراق میں جھڑپ میں ایک کُرد دہشت گرد عرفان ایکجن ہلاک ہو گیا۔
آزاد حسد کے کوڈ نام کے ساتھ عرفان ایکجن ترکی کی دہشت گردوں کی گرے لسٹ میں شامل تھا۔ ترک انٹلی جنس آفیسرز کو اطلاع ملی تھی کہ عرفان کچھ لوگوں کے ساتھ ملاقات کے لئے ایک خفیہ مقام پر آ رہا ہے۔ چھاپے کے دوران جھڑپ میں عرفان ایکجن سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے ہلاک ہو گیا۔
عرفان دہشت گرد گروپوں کو دھماکہ خیز مواد فراہم کرنے کا کام کرتا تھا۔ وہ اپنا نیٹ ورک شمالی عراق کے علاقے سنجار اور شام کے درمیانی علاقے میں چلا رہا تھا۔ عرفان سرحدی علاقوں میں کام کرنے والے تاجروں سے بھتہ بھی وصول کیا کرتا تھا۔
ترک سیکیورٹی فورسز کو اطلاع ملی کہ عرفان شام سے اسلحہ کی ایک کھیپ عراق منتقل کرنے کی کوشش کر رہا ہے جو ترکی میں دہشت گردی کے لئے استعمال کی جانی تھی۔
سیکیورٹی فورسز کے ذرائع نے بتایا کہ عراق کے شہر سنجار میں آپریشن کیا گیا جس میں عرفان سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے 8 نومبر کو ہلاک ہو گیا۔
عرفان ایکجن نے کُرد دہشت گرد گروپ 2010 میں جوائن کیا اور 2015 میں ترک صوبے سِرناک کے سیلوپی ضلع میں ایک دہشت گرد حملہ کیا جس میں ترک فوج اور پولیس کے کئی جوان شہید ہو گئے تھے۔