
صدر ایردوان اور ہنگری کے ہم منصب نوواک نے بوڈاپیسٹ میں بات چیت کے لیے ملاقات کی۔
صدر ایردوان اور نوواک نے دو طرفہ تعلقات کے ساتھ ساتھ علاقائی اور عالمی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔
ملاقات کے دوران ترکیہ کے وزیر خارجہ ، کمیونیکیشنز کے ڈائریکٹر ،صدر ایردوان کے چیف ایڈوائزر اور ہنگری میں ترکیہ کے سفیر بھی موجود تھے۔
نوواک ان پہلے عالمی رہنماؤں میں سے ایک تھے جنہوں نے 28 مئی کے صدارتی انتخابات میں صدر ایردوان کو ان کی کامیابی پر مبارکباد دی۔
مارچ کے آخر میں، انہوں نے انقرہ کے ساتھ ساتھ جنوبی ترکیہ میں 6 فروری کو زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔
قبل ازیں صدرایردوان نے ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان سے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات، ترکیہ کے یورپی یونین میں شمولیت کے عمل کے ساتھ ساتھ علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ترک رہنما نے ہنگری کے قومی دن کے موقع پر ایک استقبالیہ میں بھی شرکت کی، اور ان شہریوں کو سلام پیش کیا جو ان کے لیے اپنی محبت کا مظاہرہ کر رہے تھے۔
صدر ایردوان نے بعد میں نیشنل ایتھلیٹکس سینٹر اسٹیڈیم میں ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ (مردوں کے 100 میٹر ریس) کا فائنل دیکھا، جہاں انہوں نے اپنے آذربائیجانی ہم منصب الہام علی یوف اور قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کے ساتھ بات چیت کی۔
اس موقع پر، صدر ایردوان نے اپنے ازبک ہم منصب شوکت ، سربیا کے صدر الیگزینڈر ووچک، بوسنیا کے رہنما میلوراد ، جو بوسنیا کی ریپبلیکا سرپسکا ادارے کے صدر ہیں، اور سہ فریقی پری اجتماعی بوزیڈنسی کے رکن زیلجکا سیویجانوک سے بھی الگ الگ ملاقات کی۔
انہوں نے دوطرفہ تعلقات، علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
ترکیہ اور ہنگری کے درمیان تعلقات اعلیٰ سطحی تزویراتی تعاون کونسل کے قیام کے بعد 2013 میں تزویراتی شراکت داری کی سطح تک بلند ہو گئے تھے۔
حالیہ برسوں میں ہر شعبے میں دوستانہ تعلقات نے زور پکڑا ہے۔
اس دسمبر میں دونوں ممالک سفارتی تعلقات کے قیام کی 100ویں سالگرہ منانے جا رہے ہیں۔