ترک سینٹرل بینک نے کہا ہے کہ وسط مدت میں مہنگائی کو پانچ فیصد تک لانے کی ذمہ داریوں سے آگاہ ہیں۔ مرکزی بینک کے گورنر ناجی اقبال نے کہا کہ مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں۔ پارلیمنٹ کی بجٹ اینڈ پلاننگ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مالیاتی پالیسی کو تشکیل دیتے ہوئے قیمتوں میں استحکام ان کی اولین ترجیح ہے۔ مرکزی بینک نے مہنگائی کو کم کرنے کے لئے اب تک دو بار شرح سود میں اضافہ کیا ہے۔ اسی ہفتے ترک مرکزی بینک نے شرح سود 2 فیصد بڑھا کر 17 فیصد کر دی ہے۔
انہوں نے کہا جس ملک میں قیمتیں مستحکم ہوں وہاں مرکزی یبنک مالیاتی پالیسی بناتے ہوئے دیگر شعبوں میں سامنے رکھتے ہیں۔ فی الحال ترکی میں مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔
مرکزی بینک کے گورنر نے کمیٹی کو بتایا کہ حکومت معیشت میں ایک مستحکم ترقی چاہتی ہے تاکہ آمدنی اور وسائل کی منصفانہ تقسیم کو ممکن بنایا جا سکے اور عوام کی فلاح و بہبود کے منصوبے شروع کئے جا سکیں لیکن یہ سب کچھ تب ہی ممکن ہے جب مہنگائی کنترول میں آ جائے اور قیمتیں ایک سطح پر مستحکم ہو جائیں۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ اعداد و شمار سے واضح ہے کہ معیشت بتدریج بحال ہو رہی ہے۔
ناجی اقبال نے آئندہ 12 ماہ میں صنعتی شعبے میں بڑی سرمایہ کاری کی توقع ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بینکوں کے قرضوں میں اضافے سے پتہ چلتا ہے کہ ڈیمانڈ بڑھ رہی ہے تاہم یہ تمام اقدامات بجٹ خسارے کی طرف ایک واضح اشارہ دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک اچھی بات یہ ہے کہ بے روزگاری میں تیزی سے کمی آ رہی ہے۔ نجی شعبے میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک موثر اور مستحکم مالیاتی پالیسی کے ذریعے زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ جب تک قیمتوں میں استحکام نہیں آ جاتا اس وقت تک سخت مالیاتی پالیسی جاری رہے گی اور ممکن طور پر آئندہ بھی شرح سود میں اضافہ ناگزیر ہوا تو ضرور کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ صدر ایردوان کی نئی معاشی ٹیم کے آنے کے بعد اب تک مرکزی بینک دو بار شرح سود میں اضافہ کر چکا ہے۔ نومبر سے اب تک شرح سود 4.75 فیصد اضافے کے بعد 17 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔