
ترک گرینڈ نیشنل اسمبلی کے ہال آف آنر میں ترک آرکیالوجی اینڈ کلچرل ہیریٹیج انسٹی ٹیوٹ کی اشعاتی نمائش کا انعقاد کیا گیا۔
ترکیہ کی گرینڈ نیشنل اسمبلی کے ایڈ منسٹر یٹو چیف،پاک ترک پارلیمانی فرینڈ شپ گروپ کے چئیر مین علی شاہین، غازینتپ میٹرو پولیٹن بلدیہ کی میئر فاطمہ شاہین، وزارت ثقافت اور سیاحت کے نائبین اور حکام نے افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔
پاک ترک پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کے چیئر مین علی شاہین نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ تقریب ترک آثار قدیمہ اور ثقافتی ورثہ انسٹی ٹیوٹ کے قیام کی خوشی میں منعقد کی گئی ہے۔
اس بات کا اظہار کرتے ہوئے کہ ترک آثار قدیمہ اور ثقافتی ورثہ انسٹی ٹیوٹ ایک قومی ادارہ ہے جس کا خواب ایک صدی سے دیکھا جا رہا ہے، علی شاہین کا کہنا تھا کہ اسکے قیام کا عمل تب شروع ہوا جب غازینتپ میٹروپولیٹن میونسپلٹی اور وزارت ثقافت نے 2014 میں یورپی یونین کے گرانٹ پروگرام کے لیے مشترکہ طور پر درخواست دی تھی۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ وہ آنے والے دنوں میں ترک آثار قدیمہ اور ثقافتی ورثہ فاونڈیشن کے قیام کے ذریعے آثار قدیمہ کی تعلیم کے فروغ کے لیے اہم قدم اٹھائیں گے انکا کہنا تھا کہ ترکیہ کے پاس ایک بہت قدیم آثار قدیمہ کا ورثہ موجود ہے جو دنیا کی تمام قدیم ترین تہذیبوں کا گھر ہے۔جہاں قدیم تہذیبیں پیدا ہوئیں اور پروان چڑھیں۔
ہم ابھی بھی اس عظیم آثار قدیمہ کو مکمل طور پر پڑھنے میں کامیاب نہیں ہو سکے ہیں۔ ہمارے ملک میں بہت سے آثار قدیمہ کے مطالعہ اور ہمارے جغرافیہ میں اطالوی، جرمن یا آسٹریا کے ماہرین آثار قدیمہ کی طرف سے دی گئی تعلیمات موجود ہیں۔ا تنے بڑے آثار قدیمہ کے ورثے پر رہتے ہوئےاسے سنمبھالنے کےلیے اسکو مکمل طور پر پڑھنے کے لیے ایک قومی آثار قدیمہ کے ادارے کی ضرورت تھی جو اب ہمارے پاس موجود ہے۔
علی شاہین کا مزید کہنا تھا کہ ترک آرکیا لوجی اینڈ کلچرل ہیریٹیج انسٹی ٹیوٹ غازینتپ میں ہوگا اور ہماری ترک آرکیالوجی اینڈ کلچرل ہیریٹیج فاونڈیشن انقرہ میں ہوگی۔
یہ انسٹی ٹیوٹ ترکیہ اور ترکیہ سے باہر آثار قدیمہ کی تعلیم حاصل کرنے کے قابل ہوگا۔
اگر ہم اپنی اگلی صدی بنانا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنی زمین کے نیچے موجود قدیم تہذیبوں کو دیکھ کر اپنی اگلی صدی کی تعمیر کا عمل انجام دینا ہوگا۔
آثار قدیمہ کے انسٹی ٹیوٹ کے ناگزیر ہونے کی نشاندہی کرتے ہوئے علی شاہین کا کہنا تھا کہ ثقافتی سفارت کاری کے میدان میں ایک قدم اٹھایا جائے گا، جہاں ترکیہ کی سرزمین کے نیچے موجود قدرتی گیس اور تیل کی دولت ہی نہیں بلکہ اس کی ثقافتی دولت بھی سامنے آئے گی۔
علی شاہین نے غازینتپ میٹرو پولیٹن بلدیہ کی میئر فاطمہ شاہین اور وزارت ثقافت کے حکام کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس ممصوبے کو مکمل کرنے میں بھر پور تعاون کیا ہے۔
نمائش میں مہمانوں کو غازینتپ کے مقامی پکوان پیش کیے گئے۔