مشرقی بحیرہ روم کے معاملے پر انقرہ کی فیصلہ کن پوزیشن پر روز دیتے ہوئے صدر رجب طیب ایردوان کا واضح موقف ہے کہ ہم اپنے حقوق سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں بوسنیا اور ہرزیگوینا کی صدارتی کونسل کے ممبران کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایردوان نے کہا کہ ترکی مشرقی بحیرہ روم میں فیصلہ کن پوزیشن پر ہے اور اپنے موقف پر قائم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ترکی کی طرف سے مشرقی بحیرہ روم میں کسی رعایت کی گنجائش نہیں ہے۔
ترکی اور مصر کے مابین سفارتی تعلقات کے متعلق سوال کے جواب میں صدر کا کہنا تھا کہ مصری عوام کو ترکی سے اختلاف نہیں ہے۔
ترکی ، بوسنیا اور ہرزیگوینا کو کورونا ویکسین کی 30،000 خوراکیں بھیجوائے گا انہوں نے مزید بتایا کہ ہمارا مقصد بوسنیا اور ہرزیگوینا کے ساتھ تجارتی حجم کو جلد سے جلد 1 بلین ڈالر تک بڑھانا ہے۔
ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا گیا اور تجارتی حجم کو بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ علاوہ ازیں ایردوان کا کہنا تھا کہ ترکی بوسنیا اور ہرزیگوینا میں امن اور استحکام کو بہت اہمیت دیتا ہے۔
صدر ایردوان نے اس خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ترکی، بوسنیا اور ہرزیگوینا اور سربیا کے مابین سہ فریقی اجلاس کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔