turky-urdu-logo

ترکی، پاکستان، آذربائیجان کی دوستی کے نام نغمہ جاری، اسد قریشی کا ترکی اردو کو خصوصی انٹرویو

ترکی، پاکستان اور آذربائیجان کی بے مثال دوستی پر پاکستان کے گلوکار اسد قریشی کی جانب سے نغمہ جاری کیا گیا۔ اس نغمے کا مقصد تینوں ممالک کے درمیان دوستی کے رشتے کو مزید مضبوط کر نا ہے۔

ترکی اردو کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں گلوکار اسد قریشی کا کہنا تھا کہ اس گانے کا مقصد پاکستان کا نام روشن کر نا اور تینوں ممالک کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنا ہے۔

سوال نمبر 1: ترکی ،آذربائیجان اور پاکستان کی دوستی کے نام نغمے نے آتے ہی دھوم مچا دی یہ بتائیے اس گانے کا آئیڈیا کیسے آیا؟

اسد قریشی

 جب ارطغرل ڈرامہ پاکستان میں نشر ہوا  اور پورے پاکستان میں اس ڈرامے  کی دھوم مچ گئی ۔ ڈرامے کے تھیم  میوزک پر مختلف زبانوں میں گانے اور نغمے بنائے گئے ۔ تو مجھے خیال آیا کہ کیوں نہ ا یک ایسی پروڈکشن بنائیں جس میں ترکش، آذری اور اردو  زبان  کا استعمال ہو لیکن اردو  زبان سر فہرست ہو ساتھ ہی ساتھ آذربایجان اور ترکی تک ہماری دوستی کا پیغام بھی پہنچ جائے۔ پھر  میں نے اس پر کام کرنا شروع کردیا ۔ پہلے میں نے صرف ترکی اور پاکستان پر کام شروع کیا لیکن ایک دوست کے مشورے سے آذربایجان کو بھی شامل کر لیا۔ جب ترکی اور آذربایجان  کے وزا خارجہ پاکستان تشریف لائے توان سے اس حوالے سے بات چیت ہوئی ۔حکومتی سطح پر بھی ملاقاتیں ہوئی اور میڈیا کی طرف سے بھی پذیرائی ملی جس نے میرے ارادے کو اور مضبوط کر دیا۔

سوال نمبر 2: ایک گانےکی پروڈکشن کے لیے بہت سے وسائل درکار ہوتے ہیں کیسے سب کچھ مینج کیا؟

اسد قریشی

میں نے اس پروجیکٹ کا آغاز اپنے جیب خرچ سے کیا تھا  لیکن  جیسے جیسے سلسلہ آگے بڑھتا  گیا  ترکی اردو نے کولیبریٹ کیا وزارت خارجہ نے تعاون فراہم کیا اور دیگر  میڈیا چینلز نے بھی  جہاں تک ہو سکا ساتھ دیا لیکن اس پروجیکٹ کا آغاز میں نے اپنے ذاتی جیب خرچ سے کیا تھا ۔اس گانے کا مقصد پاکستان کا نام روشن کر نا ہے، نوجوان نسل کی حوصلہ افزائی کرنا اور تینوں ممالک کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنا ہے۔

سوال نمبر 3: آج گانا ریلیز ہو چکا ہے لوگوں کی طرف سے کیسا رد عمل ہے؟

اسد قریشی

 الحمداللہ میری سوچ سے بڑھ کر لوگ اسے پسند کر رہے ہیں ٹوئٹر پر لوگ اسے ری ٹویٹ کر رہے ہیں ۔ یوٹیوب پر بھی بہت اچھا رسپونس ہے۔ مجھے ترک میڈیا سے بھی کالز آرہی ہیں لوکل میڈیا سے بھی کالز آرہی ہیں۔ مجھے یقین تھا کہ ہم ایسی جیز بنا رہے ہیں جس پر لوگوں کا فیڈ بیک مثبت ہوگا۔اس کے ساتھ ترکی اور آذربایجان  تک دوستی کا پیغام پہنچانا بھی  مقصود  تھا۔

Read Previous

سعودی عرب یمن جنگ میں شکست کھا چکا ہے، اب انسانی بحران کو ختم کرنے کا وقت ہے، عرب میڈیا

Read Next

106 سالہ ترک خاتون نے 2 وبائی امراض کا سامنا کیا

Leave a Reply