ایف 35 فائٹرز جیٹ کے اہم پُرزوں کیلئے امریکہ کو فی الحال تُرکی پر ہی انحصار کرنا پڑے گا۔ بلوم برگ نے پینٹاگون کے ذرائع سے خبر دی ہے کہ 2022 تک امریکہ اپنے ایف 35 فائٹرز جیٹ کیلئے ترکی سے ہی پُرزے خریدے گا۔ تُرکی نے جب سے روس کے ایس 400 ایئر ڈیفنس سسٹم کی خریداری کامعاہدہ کیا ہے اس کے بعد سے امریکہ نے ایف 35 فائٹرز جیٹ کی تُرکی کو فروخت پر پابندی لگا دی ہے۔ پینٹاگون کے ترجمان کرنل مائیک اینڈریوز نے کہا ہے کہ 2019 میں امریکہ نے ترکی کے ساتھ پرزوں کی فراہمی کا معاہدہ کیا تھا۔ یہ معاہدہ 2022 تک جاری رہے گا کیونکہ امریکہ نے ان جیٹ فائٹرز کی فروخت کے جو معاہدے کئے ہوئے ہیں انہیں پورا کرنے کیلئے ترکی سے پرزوں پر انحصار کرنا پڑ رہا ہے۔
پینٹاگون کے ترجمان کے مطابق معاہدے کی مدت پوری کرنے کا مقصد لاگت کم رکھنا اور سپلائی میں تعطل کو روکنا ہے۔ مائیک اینڈریوز نے بتایا کہ ترکی سے معاہدہ ختم ہونے سے پہلے ہی متبادل کے طور پر نئے وینڈرز کو شارٹ لسٹ کر لیا گیا ہے اور جیسے ہی معاہدہ ختم ہو گا نئے وینڈرز کے ساتھ نیا معاہدہ طے کر لیا جائے گا۔
جیٹ فائٹرز کے پرزوں کی تیاری میں ترکی گلوبل لیڈر ہے۔ اس وقت 10 ترک کمپنیاں ایف 35 فائٹرز جیٹ کے پرزے تیار کر رہی ہیں۔ امریکہ سالانہ 12 ارب ڈالر کے پرزے ترکی سے خرید رہا ہے۔ ترکی کی ایئرو اسپیس انڈسٹریز دنیا بھر میں جنگی ہوائی جہاز کے پرزے تیار کرنے کا اہم ترین ملک ہے۔ پینٹاگون کے اعداد و شمار کے مطابق تُرک کمپنیاں فائٹرز جیٹ کے 24 ہزار اور انجن کے تین ہزار پرزے تیار کر رہی ہیں۔ روس کے ایس 400 ایئر ڈیفنس کی خریداری کے بعد امریکہ نے ترکی کو ایف 35 فائٹرز جیٹ کے خریدار ممالک کی فہرست سے نکال دیا تھا۔ امریکہ کو خدشہ ہے روس امریکہ کے ایف 35 فائٹرز جیٹ کے سسٹم کو اپنے جیٹ فائٹرز میں استعمال کرے گا۔ ترکی نے کہا ہے کہ ایس 400 ایئر ڈیفنس سسٹم نیٹو سسٹمز میں شامل نہیں کیا جائے گا اور اس سے الائنس کو کوئی خطرہ نہیں ہونا چاہیئے۔