
فیس بک کو ترکی میں عائد ہونے والے نئے قانون کی پابندی کرنے سے انکار پر 2 نومبر کو 10 ملین لیرا کے ابتدائی جرمانے کا سامنا کرنا پڑئے گا۔
ایک نامعلوم ترک عہدیدار نے بلومبرگ کو بتاتے ہوئے کہا کہ فیس بک نے ترکی کے نئے قانون کے تحت ابھی تک اپنی سوشل میڈیا کمپنیز کے لیے کوئی نمائندہ منتخب نہیں کیا جسکی وجہ سے اسے نومبر میں 10 لیرا کا ابتدائی جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ یہ جرمانہ فیس بک پر کس طرح عائد کیا جائے گا۔
ڈیجیٹل حقوق کے وکیل یمن اخنیز نے میڈیا کو بتاتے ہوئے کہا کہ فیس بک نے ابھی تک اس فیصلے پر کوئی بھی رد عمل نہیں لیا ہے۔
فیس بک کے فیصلے سے ترکی میں بہت ساری صارفین کے ساتھ دوسری بڑی کمپنیاں قانونی تبدیلیوں پر ردعمل ظاہر کرنے کے طریقے کو متاثر کرسکتی ہیں۔
اخینز نے کہا کہ ٹویٹر ممکنہ طور پر فیس بک کی پیروی کرے گا ، لیکن مجھے ابھی گوگل کے بارے میں اندازہ نہیں ہے۔

اگر دوسری سوشل میڈیا کمپنیاں فیس بک کی پیروی کرتی ہیں تو ترک حکومت کو مشکل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
وزارت داخلہ کی ایک رپورٹ کے مطابق 2018 میں 18 ہزار سے زیادہ افراد ترکی میں سوشل میڈیا پوسٹوں پر قانونی کاروائی کا سامنا کر چکے ہیں۔
سوشل میڈیا ایپس کا کہنا ہے کہ ترکی اپنے قانون کو سخت سے سخت بناتے جارہے ہیں۔