کورونا وائرس کے باعث ملک بھر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے جہاں تجارتی و کاروباری سرگرمیاں معطل ہیں وہیں بے روزگاری کو روکنے کیلئے سرکاری بینکوں نے 10 روز میں 27 ارب 50 کروڑ ٹرکش لیرا (4 ارب امریکی ڈالر) کے قرضے جاری کئے۔
بینکنگ ریگولیشن اینڈ سُپرویژن ایجنسی نے نجی بینکوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ کریڈٹ پول میں پرائیویٹ بینکوں نے اپنا حصہ نہیں ڈالا جس کی وجہ سے قرضوں کی فراہمی کی رفتار سست ہے۔ نجی بینکوں نے کریڈٹ پول میں 74 کروڑ ڈالر حصہ ڈالنا تھا۔ بینکنگ ریگولیشن ایجنسی کے سربراہ محمود علی اکبر نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث ملک بھر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے تجارتی، کاروباری اور صنعتی سرگرمیاں بند ہیں جس سے بیروزگاری بڑھنے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری بینک عام شہریوں، دکانداروں، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں اور کارپوریشنز کو 10 روز میں 4 ارب ڈالر کے قرضے جاری کر چکے ہیں۔ محمود علی اکبر کے مطابق قرضوں کے اجرا سے بینکوں میں کیش کی قلت ختم ہوئی ہے۔ سرکاری بینکوں کے مقابلے میں نجی بینکوں نے 10 روز میں صرف 5 ارب ٹرکش لیرا کے قرضے جاری کئے۔ انہوں نے پرائیویٹ بینکوں پر زور دیا کہ وہ اپنے صارفین کو زیادہ سے زیادہ قرضے جاری کریں تاکہ کورونا وائرس سے متاثرہ معیشت کو بحال کرنے میں مدد مل سکے۔