Derelict building left to the ravages of time are seen at the uninhabited Famagusta suburb of Varosha, in the breakaway, Turkish Cypriot north of ethnically split Cyprus on Thursday, August 29, 2019. Kudret Ozersay, the foreign minister of the breakaway Turkish Cypriot north, led a group of select Turkish Cypriot journalists to a tour of the fenced-off, military guarded suburb that has remained frozen in time since advancing Turkish troops seized it during Turkey’s 1974 invasion that came in the wake of a coup by supporters uniting Cyprus with Greece. (AP Photo/Nedim Enginsoy)
امریکہ نے یونانی قبرص کو اپنے فوجی تعلیم اور تربیت کے پروگرام میں شامل کر لیا ہے جس پر ترکی نے سخت احتجاج کیا ہے۔ ترک وزارت خارجہ کے ترجمان حامی آق سوئے نے کہا ہے کہ یونانی قبرص کا جزیرہ ترکی کا حصہ ہے اور امریکہ نے اس جزیرے کو اپنے فوجی تعلیمی پروگرام میں شامل کر کے مشرقی بحرہ روم میں مداخلت کی پالیسی اختیار کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونانی قبرص کا معاملہ حل کرنے میں اس طرح کے اقدامات ایک بڑی رکاوٹ ڈال سکتے ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے گذشتہ روز یونانی قبرص کو فوجی تعلیم و تربیت کے پروگرام میں شامل کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم اس کیلئے ابھی کانگریس سے اجازت لینا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام مشرقی بحرہ روم میں اہم معاملات کو حل کرنے میں معاون ثابت ہو گا۔ ترک وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اس طرح کے اقدام کسی بھی صورت میں معاملے کو حل کرنے کا ذریعہ نہیں بن سکتے۔ امریکہ کو خطے میں امن کیلئے مذاکرات کی ضرورت ہے۔ امریکہ کا یہ یکطرفہ فیصلہ ترکی اور خطے کے دیگر ممالک کے درمیان تنازعات کو مزید گہرا کر دے گا۔