نیٹو نے کہا ہے کہ یکم جنوری سے الائنس کی ہائی ریڈی نیس فورس کی کمان ترکی کے حوالے کی جائے گی۔ نیٹو کے اعلامیئے کے مطابق جمعہ یکم جنوری سے "ویری ہائی ریڈی نیس جوائنٹ ٹاسک فورس” کی سربراہی ترک فوج کے حوالے کر دی جائے گی۔ نیٹو کی یہ فورس ہزاروں فوجیوں پر مشتمل ہے جن کو فوری طور پر کسی بھی جگہ تعینات کیا جا سکتا ہے۔ فی الحال اس فورس کی کمان پولینڈ کے پاس ہے۔ 31 دسمبر کو فورس کی کمان کی سربراہی کی پولینڈ کی میعاد ختم ہو رہی ہے۔ اگلے ایک سال تک ترک فوج نیٹو کی ریڈی نیس فورس کی کمان سنبھالے گی۔
ویری ہائی ریڈی نیس جوائنٹ ٹاسک فورس کے 4,200 فوجیوں کی کمان ترکی کی 66 ویں میکنزائزڈ انفنٹری برج کمانڈ کے پاس چلی جائے گی۔ امریکہ، برطانیہ، اسپین، سلوویکیا، رومانیہ، پولینڈ، مونٹی نیگرو، لٹویا، اٹلی، ہنگری اور البانیہ کے 6,400 فوجی بھی اس فورس کا حصہ ہوں گے۔
نیٹو کے اعلامیئے میں کہا گیا ہے کہ الائنس کی فوج کے موبائل یونٹ، لاجسٹکس اور ایمونیشن کی فراہمی میں ترکی نے بڑی سرمایہ کاری کی ہے۔ ترکی نے اپنی فوج کی جدید ترین گاڑیاں، اینٹی ٹینک میزائل اور دیگر اہم فوجی اسلحہ نیٹو کی اس فورس کے لئے دیا ہے۔
نیٹو کی ویری ہائی ریڈی نیس ٹاسک فورس 2014 میں قائم کی گئی تھی۔ یہ فورس خطے میں سیکیورٹی کی بدلتی ہوئی صورتحال کو سامنے رکھتے ہوئے تشکیل دی گئی تھی کیونکہ روس نے یوکرین اور مشرق وسطیٰ میں گڑ بڑ شروع کر دی تھی۔