
ترکی میں زراعت اور جنگلات کے وزیر بیکر پاکدمیری نے چھٹے ڈی-8 وزارتی اجلاس کے دوران کہا کہ دنیا میں تیار کی جانے والی ایک تہائی خوراک ضائع ہو جاتی ہے۔اگر ہم اس مسئلے کا حل نکال لیں تو دنیا میں خوراک کی کمی کو ختم کیا جا سکتا ہے۔
ڈی 8 ممالک ، جن کی مشترکہ آبادی 1 ارب سے زیادہ ہے وہ عدم تحفظ اور غذائت کی کمی کو روکنے کی بڑی طاقت رکھتے ہیں۔
یہ اجلاس خاص طور پر زراعت کے اوپر منعقد کیا گیا تھا۔
پاکدمیری کا کہنا تھا کہ عالمی زراعت کو بہت سارے چیلنجوں کا سامنا ہے۔
ہمیں بڑھتی ہوئی دنیا کی آبادی کو خوراک مہیا کرنے کے لیے اپنے وسائل کو بڑھانا ہوگا۔
بڑھتی آبادی کے ساتھ ساتھ محدود آبی وسائل اور آب و ہوا میں تبدیلی زرعی شعبے کے لیے ایک چیلنج ہے۔
پاکدمیری نے مزید کہا کہ انہیں یقین ہے کہ خوراک کی حفاظت کو یقینی بنانے میں چھوٹے کاروبار بھی اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
یہ کاروبار ترقی پذیر ممالک میں خوراک کا بنیادی ذریعہ ہیں اور ترقی پذیر ممالک میں کھایا جانے والا 80فیصدکھانا یہی تیار کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کے 2019-2023 اسٹریٹجک منصوبے کا مقصد دیہی علاقوں میں معاشی خوشحالی بڑھانا ہے۔
بنگلہ دیش ، مصر ، نائیجیریا ، انڈونیشیا ، ایران ، ملائیشیا ، پاکستان اور ترکی ڈی 8 ممالک میں شامل ہیں۔