ایک سال پہلے جب ترکی نے شام میں ریاست کی سلامتی کے لیے خطرہ بننے والی دہشت گرد تنظیموں کے خلاف آپریشن پیس اسپرینگ کا آغاز کیا شام کے علاقے تال آبیاد میں بسنے والے ہزاروں خاندانوں کو ترکی یا حزب اختلاف کی فوج کے زیر کنٹرول علاقوں میں ہجرت کرنا پڑی۔
ترکی نے دریائے فرات کے مشرق میں ترکی کی سرحدوں کو محفوظ بنانے ، شامی مہاجرین کی بحفاظت واپسی میں مدد کرنے، اور شام کی علاقائی سالمیت کو یقینی بنانے کے لئے 9 اکتوبر ، 2019 کو شمالی شام سے وائی پی جی / پی کے کے دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے آپریشن پیس اسپرینگ کا آغاز کیا تھا۔
شامی باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں اور ترکی ہجرت کرنے والے شامی باشندے ترکی کے دہشت گردوں کے خلاف آپریسن کی بدولت اپنے آبائی علاقوں میں واپس لوٹ رہے ہیں ۔ تال آبیاد میں دہشت گردوں کے ٹھکانے اکھاڑ پھینکنے کے بعد زندگی معمول پر آ رہی ہے۔ شمالی شام کے علاقے میں روزمرہ زندگی کی بحالی کی کوششیں جاری ہیں جس کے نتیجے میں رہائشیوں کی واپسی میں قدرے اضافہ ہوا ہے۔
شامی شہری محمود خلف ابو اوکبا نے میڈیا کو بتایا کہ سنہ 2014 میں اس نے داعش کے دہشت گردوں سےفرار ہو کر شامی باغیوں کے زیر کنٹرول علاقے عزاز میں پناہ لی تھی۔
“میں نے اعزاز میں پانچ سال قیام کیا ۔ ترکی کی حمایت یافتہ شامی فوج کے آپریشن کی بدولت ہمیں اپنی سرزمین دوبارہ حاصل ہوئی۔ ہم اپنے گھر لوٹ کر بہت خوش ہیں”