
صدر رجب طیب ایردوان نے صدارتی کابینہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 6 فروری کی صبح 4 بج کے 17 منٹ میں آنےوالے زلزلے نے ترکیہ اور شام میں ہولناک تباہی برپا کی ہے ، ہمارے خوبصورت صوبے کھنڈر کی شکل اختیار کر چکے ہیں زلزلے سے اب تک 46 ہزار افراد جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ ہزاروں کی تعداد میں زخمی ابھی بھی ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں ۔ ہم زلزلے میں جاں بحق افراد کی مغفرت اور ان کے لواحقین کے لیے صبر کی دعا کرتے ہیں
انہوں نے کہا زلزلہ متاثرہ علاقوں میں دو لاکھ 71 ہزارسرکاری ملازمین اور رضاکاروں، ریسکیو ٹیمز اور امدادی اہلکاروں نے زلزلہ متاثرین کی مدد کی ہے زلزلے کے فوراً بعد تمام وزارتیں، ترک ایجنسیاں، اور ادارے زلزلہ زدہ مقامات پر پہنچ گئے تھے ۔اس مشکل وقت میں ہماری قوم کی طرف سے دکھائی جانے والی یکجہتی ہمیں مستقبل کو مزید اعتماد کے ساتھ دیکھنے کے قابل بناتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 9 گھنٹے بعد آنے والے دوسرے زلزلے نے تباہی کے نتائج کو مزید بڑھا دیا ۔ ان زلزلوں سے 11 صوبوں، 62 اضلاع اور 10ہزار دیہات میں تباہی مچائی۔ چونکہ زلزلے کے دنوں میں شدید ٹھنڈ اور برف باری جاری تھی اس وجہ سے ریسکیو ٹیموں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ ٹرانسپورٹ، مواصلات اور توانائی سمیت بنیادی انفراسٹرکچر میں ہونے والی تباہی نے ہمیں درپیش چیلنجوں میں مزید اضافہ کیا۔ لیکن اس کے باوجود ریسکیو ٹیمز کی جانب سے بروقت کاروائی قابل تحسین تھی .
"ہماری پولیس اور جینڈرمیری نے سیکورٹی کو یقینی بنانے اور نظم و نسق کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ تلاش، بچاؤ اور امدادی کوششوں کے لیے اپنے تعاون سے تاریخ رقم کی۔ ہمارے طبی عملے نے کچھ جگہوں پر تباہ شدہ ہسپتالوں کے باوجود ملبے تلے دبے زخمیوں کی جان بچائی
صدر ایردوان نے کہا کہ نیٹو اور یورپی یونین کے تقریباً 11,500 اہلکاروں پر مشتمل پیشہ ورانہ سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم زلزلہ زدہ علاقوں میں پہنچی جو لوگوں کو ملبے تلے سے زندہ نکالنے کی کوششیں کر رہی تھی ۔انہوں نے ایک امدادی کال پر پوری دنیا سے ریسکیو ٹیم سمیت امداد بھیجنے پر شکریہ بھی ادا کیا ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ زلزلے سے متاثرہ علاقے خیمہ اور کنٹینر سٹی میں منتقل کیے گئے ہیں اور ان صوبوں کو واپس اپنے اصل حالت میں لانے کے عمل کو بھی شروع کیا گیا ۔ انتحابات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ ملک میں عام انتخابات 14 مئی کو ہوں گے اور ان انتخابات کے ایجنڈے میں زلزلے کا موضوع سرفہرست ہو گا ۔