turky-urdu-logo

امن مذاکرات مکمل ہونے تک جنگ بندی ممکن نہیں، طالبان

طالبان نے عالمی برادری اور افغان حکومت کی طرف سے جنگ بندی کے دباؤ کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ حالیہ شورش کا نعم البدل تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان 29 فروری کو ہونے والے امن معاہدے اور افغان حکومت کے ساتھ ہونے والی بات چیت کیلئے ضروری ہے کہ دونوں فریقین معاہدے کا احترام کریں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک بات چیت جاری ہے اس وقت تک جنگ بندی غیر منطقی ہے۔ جنگ ابھی تک اس لئے جاری ہے کہ فریقین ابھی تک کسی متبادل نظام پر رضامند نہیں ہوئے ہیں۔

طالبان ترجمان نے قیدیوں کے تبادلے کا عمل مکمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ افغان حکومت مذاکرات کو فوری طور پر دوبارہ شروع کرے تاکہ جنگ بندی کی راہ ہموار ہو سکے۔

واضح رہے کہ افغان صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ جاری مذاکرات میں تعطل پیدا ہو سکتا ہے کیونکہ جنگ ابھی تک جاری ہے۔

خطے کے 20 ممالک اور مختلف عالمی تنظیموں کے ایک اجلاس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خظاب کرتے ہوئے اشرف غنی نے کہا کہ ان کی حکومت طالبان کو جنگ ختم کر کے ایک پُرامن سیاسی حل پیش کر سکتی ہے تاکہ مذاکرات کسی منطقی انجام کو پہنچ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ افغان عوام اصل میں امن کی چیمپئن ہے جو پچھلی کئی دہائیوں سے جنگ کا شکار ہیں۔

Read Previous

لیبیا اور اٹلی میں مہاجرین اور پناہ گزینوں کے معاملے پر رابطہ

Read Next

مقبوضہ کشمیر: 89 ویں یوم شہداء پر وادی میں مکمل ہڑتال

Leave a Reply