ترکی میں ایک شام کی ایک مہاجر خاتون نے اپنے بچے کی بصارت کو بچانے کے لئے مالی تعاون کی اپیل کی ہے۔ خاتون کے ڈیڑھ سالہ بیٹے عبداللہ کی بصارت کو برین ٹیومر کے باعث ختم ہونے کا خدشہ ہے۔ یہ خاتون شام میں خانہ جنگی سے متاثرہ الیپو شہر سے ترکی کے کیزری صوبے کے مہاجر کیمپ میں رہ رہی ہے۔
عبداللہ کی بصارت چھ ماہ سے متاثر ہو رہی ہے۔ بچے کی ماں ایمن نے بتایا کہ بچے کی دائیں آنکھ کی بصارت مکمل طور پر ختم ہو چکی ہے اور اگر بروقت علاج نہ کیا گیا تو اس کی دوسری آنکھ کی بصارت بھی ختم ہو جائے گی جس سے بچہ زندگی بھر کے لئے نابینا ہو جائے گا۔
چار بچوں کی ماں ایمن کے لئے اپنے ڈیڑھ سال کے بیٹے عبداللہ کے علاج معالجے کے پیسے نہیں ہیں۔ انہوں نے مخیر حضرات سے بچے کے علاج کے لئے مالی تعاون کا مطالبہ کیا ہے۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ عبداللہ کو برین ٹیومر ہے جس کی وجہ سے اس کی بصارت متاثر ہو رہی ہے۔
One Comment
ہم اِن کی مدد کیسے کریں کوئی طریقہ بتا دیں شکریہ