استنبول یونیورسٹی میں ترک پاک سفارتی تعلقات کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر سمپوزیم کا انعقاد کیا گیا۔
سمپوزیم کا انعقاد دائرۃ المعارف اسلامیہ اور استنبول یونیورسٹی کے شعبہِ اردو کے اشتراک سے کیا گیا۔
تقریب کی سرپرستی پاکستانی سفارت خانے نے کی ۔
سمپوزیم میں ترک-پاک یونیورسٹی کے ماہرِ تعلیم نے شرکت کی۔
سمپوزیم میں پانچ ممالک کے ماہرینِ تعلیم ، یونیورسٹیز کے پروفیسرز اور دیگر مہمانوں نے شرکت کی۔
استنبول یونیورسٹی کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر محمد، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاء قیوم اور دائرۃ المعارف اسلامیہ کے چیئرمین ڈاکٹر مرتضی بدر سمپوزیم میں خاص طور پر شریک ہوئے۔

پاکستان میں موجود ترکیہ کے سفیر مہمت پاچاجی نے تقریب سے آن لائن خطاب کرتے ہوئے ترکیہ اور پاکستان کے مابین مضبوط سفارتی تعلقات اور دوستی پر اظہارِ خیال کیا۔
دائرۃ المعارف اسلامیہ کے چیئرمین ڈاکٹر مرتضیٰ بدر نے پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات کی 75 ویں سالگرہ پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ آج کا دن ترک-پاک دوستی کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے ۔
استنبول یونیورسٹی کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر محمد کا کہنا تھا کہ ترکیہ اور پاکستان کا رشتہ صرف دو ملکوں کا نہیں بلکہ دو قوموں کا جذباتی رشتہ ہے جو آج بھی قائم و دائم ہے۔
پروفیسر ڈاکٹر جلال کا کہنا تھا کہ ترکیہ کے ہر مشکل وقت میں پاکستان اس کے ساتھ کھڑا رہا ، پاکستان میں آنے والے سیلاب سے متاثرہ پاکستانیوں کی مدد کا سلسلہ جو صدر ایردوان نے شروع کیا ہے اس میں ہر ترک بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہا ہے۔
استنبول یونیورسٹی کے شعبہِ اردو کے صدر پروفیسر ڈاکٹر خلیل طوقار نے کہا کہ دونوں ممالک مشکل وقت میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔
انہوں نے اوورسیز پاکستانیوں کو ترکیہ میں متحد رہنے کا پیغام بھی دیا۔
تقریب کے آخر میں پاکستان سے آئے ہوئے ڈاکٹر شیر علی نے استنبول یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے صدر ڈاکٹر خلیل طوقار کی زندگی کے بارے میں اظہار خیال بھی کیا۔
