turky-urdu-logo

پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے درمیان سٹاف لیول معاہدہ طے

پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کے درمیان سٹاف لیول معاہدہ طے پاگیا ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی سٹاف ٹیم نے ناتھن پورٹر کی سربراہی میں پاکستانی حکام کے ساتھ ذاتی طور پر اور ورچوئل میٹنگز کی تاکہ آئی ایم ایف کے سٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) کے تحت پاکستان کے لیے ایک نئی مالیاتی انگینجمنٹ پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

مشن کے اختتام پر پورٹر نے اعلامیہ جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ آئی ایم ایف ٹیم نے پاکستانی حکام کے ساتھ سٹاف کی سطح پر 2,250 ملین ایس ڈی آر (تقریباً 3 بلین ڈالر یا 111 فیصد آئی ایم ایف کوٹہ) کی رقم میں نو ماہ کے سٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) پر معاہدہ کیا ہے۔ نئے ایس بی اے پاکستان کے 2019 ای ایف ایف سپورٹ یافتہ پروگرام کے تحت حکام کی کوششوں پر استوار ہے جو جون کے آخر میں ختم ہو رہا ہے۔

یہ معاہدہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے مشروط ہے، جس سے توقع ہے کہ جولائی کے وسط تک اس درخواست پر غور کیا جائے گا۔اگست 2022 میں 2019 کے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے تحت مشترکہ ساتویں اور آٹھ جائزوں کی تکمیل کے بعد سے، معیشت کو کئی بیرونی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے جن میں 2022 میں تباہ کن سیلاب جس نے لاکھوں پاکستانیوں اور یوکرین میں روس کی جنگ کے نتیجے میں بین الاقوامی اجناس کی قیمتوں میں اضافہ شامل ہے۔

ان مشکلات کے ساتھ ساتھ کچھ پالیسی غلطیوں بشمول زرمبادلہ مارکیٹ کے کام کرنے میں رکاوٹوں کی وجہ سےمعاشی ترقی رک گئی ہے اور اشیائے ضروریہ سمیت مہنگائی بہت زیادہ ہے۔اعلامیہ کے مطابق نیا سٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدہ حالیہ بیرونی مشکلات سے معیشت کو مستحکم کرنے، میکرو اکنامک استحکام کو برقرار رکھنے اور کثیر جہتی اور دو طرفہ شراکت داروں سے فنانسنگ کے لیے ایک فریم ورک فراہم کرنے کے لیے حکام کی فوری کوششوں کی حمایت کرے گا۔نیا ایس بی اے معاہدہ پاکستانی عوام کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد کے لیے ملکی آمدنی کو بہتر بنانے اور محتاط اخراجات پر عمل درآمد کے ذریعے سماجی اور ترقیاتی اخراجات کے لیے جگہ بھی پیدا کرے گا۔

 

Read Previous

مذہب کی توہین،سوچ کی آزادی نہیں ہے،صدر ایردوان

Read Next

صدر پاکستان کی سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی شدید مذمت

Leave a Reply