![](https://www.turkeyurdu.com/wp-content/uploads/2021/03/thumbs_b_c_52022d89b70a42e6404c7671c0f1e176.jpeg)
عالمی سطح پر تنقید کا نشانہ بننے کے بعد سری لنکن حکومت نے مسلمان خواتین کے برقعے پر پابندی لگانے کے حوالے سے بیان دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ فلحال اس بارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
سکریٹری خارجہ جیاناتھ کولمبیج نے ایک بیان میں واضح کرتے ہوئے کہا یہ محض ایک تجویز ہے ، جس پر تبادلہ خیال کیا جارہا ہے۔
انہوں نے 2019 میں ہونے والے بم دھماکوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ تجویز ایسٹر پر حملوں سے متعلق صدارتی کمیشن برائے انکوائری کی تحقیقات کے دوران قومی سلامتی کی خاطر اپنائی گئی احتیاطی تدابیر پر مبنی ہے ۔ حملوں میں 260 سے زیادہ افراد کو ہلاک ہوئے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سلسلے میں حکومتی سطح پر وسیع پیمانے پر ڈائیلوگ کا اجرا کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضروری مشاورت اور اتفاق رائے کے بعد ہی کسی نیتجے پہ پہنچیں گے۔
گزشتہ ہفتے سری لنکا کے پبلک سیکیورٹی کے وزیر رئیر ایڈمرل سراتھ ویراسیکارا نے پریس کانفرنس میں برقع پر پابندی اور مدارس پر پابندی لگانے کی منصوبہ بندی کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ابتداء میں مسلمان خواتین میں برقع کا رجحان کم تھا لیکن اب برقع مذہبی انتہاپسندی کی علامت ہے اور اس پر جلد پابندی لگانے والے ہيں۔