معروف ایتھلیٹس نے ایک غیر مسلح افریقی نژاد امریکی شہری جارج فلائیڈ کی پولیس تحویل میں پچھلے ہفتے ہلاکت کے تناظر میں نسل پرستی کی مذمت کرتے ہوئے عالمی سطح پر آواز اٹھائی۔ “مجھے جارج کے لئے اور ہر نسل پرستی کا شکار فرد کے لیے دکھ اور تکلیف ہو رہی ہے۔ مانچسٹر یونائیٹڈ فرانسیسی اسٹار پال پوگبا نے انسٹاگرام پر کہا۔ 2018 فیفا ورلڈ کپ کے فاتح نے مزید کہا، نسل پرستی جہالت ہے اس خاموشی کو توڑیں … نسل پرستی کو روکیں۔ جاپانی ٹینس اسٹار نومی اوساکا نے بھی سوشل میڈیا پر فلائیڈ کے قتل پر شدید تنقید کی۔ان کا کہنا تھا “صرف اس وجہ سے کہ یہ آپ کے ساتھ نہیں ہورہا ہے اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ایسا ہر گز نہیں ہورہا ہے۔” امریکی ٹینس کی سابقہ کھلاڑی سرینا ولیمز نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر کہا ، “ایسا دکھاوا نہ کریں کہ امریکہ میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔” انہوں نے ایک ویڈیو میں کہا ، “نسل پرستی کےخاموشی اختیار نہ کریں خلاف یہ نہ سوچیں کہ اس سے آپ کو کوئی اثر نہیں پڑے گا۔” انہوں نے ایک ویڈیو میں کہا۔ امریکی نوعمر ٹینس کھلاڑی کوکو گوف نے نسل پرستانہ کارروائیوں کے باوجود خاموش رہنے والے لوگوں پر تنقید کی۔ 16 سالہ گوف نے سوشل میڈیا پر کہا ، “خاموش رہنا ظالم کاساتھ دینے کے برابر ہے۔”