صدر ایردوان نے صدارتی و پارلیمانی انتخابات میں اتحاد اور یکجہتی کی حکمت عملی سے اس فتح کو حاصل کیا ۔
ان خیال کے اظہار ترک پریزیڈنسی کے ترجمان فخر الدین التون نے کیا۔
انہوں نے کہا کہ صدر ایردوان نے سیاست میں مستقل مزاجی اور ہم آہنگی کو بنیادی اقدار کے طور پر قبول کیا۔ جبکہ کلچدار اولو نے اس کے برعکس کام کیا۔ انہوں نے صرف وہی کہا جو ضرورت پڑنے پر انہیں کہنے کی ضرورت تھی۔
ترک صدارتی و پارلیمانی انتخابات میں صدر ایردوان نے مستقل مزاجی، ہم آہنگی کو برقرار رکھنے اور سماجی مسائل کو حل کرنے پر توجہ مرکوز کی جبکہ ان کی مخالف پارٹی نے بہت زیادہ پاپولسٹ اور ہائپر ریئل مہم کا سہارا لیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ صدر ایردوان نے سماجی مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک صاف و شفاف مہم چلائی۔ انہوں نے اپنی عوام سے کوئی جھوٹا وعدہ نہیں کیا نہ ہی ان سے کوئی جھوٹ بولا۔
صدر ایردوان کے خلاف قومی و بین الاقوامی میڈیا آؤٹ لیٹس سمیت سوشل میڈیا پر ٹرولنگ کی گئی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ صدر ایردوان نے سیاسی پولرائزیشن کو سماجی پولرائزیشن میں تبدیل ہونے سے روکنے کی غیر معمولی کوششیں کیں۔
جبکہ صدر ایردوان کے مخالفین نے سیاسی پولرائزیشن کو سماجی پولرائزیشن میں تبدیل کرنے اور اس پولرائزیشن کو گہرا کرنے کے لیے اپنا پورا زور لگا دیا۔ انہوں نے نفرت انگیز تقریر کا بھی سہارا لیا
