تُرکی کے جنوب مشرقی علاقے میں کئی خاندان پچھلے 300 روز سے اپنے بچوں کی واپسی کیلئے احتجاج کر رہے ہیں۔ ان خاندانوں کے بچوں کو تُرک دہشت گرد تنظیم پی کے کے نے ورغلا کر اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔
دیار باکِر شہر میں احتجاج کرنے والے یہ مظاہرین علاقے کی ایک سیاسی جماعت کے خلاف 300 روز سے دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سیاسی تنظیم کے کُرد دہشت گردوں سے تعلقات ہیں اور یہی سیاسی جماعت ان کے بچوں کو ورغلا کر لے گئی اور انہیں کُرد دہشت گرد تنظیم کے حوالے کر دیا ہے۔
اپوزیشن کی سیاسی جماعت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی دفتر کے باہر جاری اس دھرنے میں شامل لوگوں کا کہنا ہے وہ اس وقت تک اپنا احتجاج جاری رکھیں گے جب تک ان کے بچوں کو واپس ان کے حوالے نہیں کیا جاتا۔
درجنوں مائیں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی دفتر کے باہر دھرنے پر 3 ستمبر 2019 سے بیٹھی ہیں۔
ایک 14 سالہ بچے کے والد عمر نے اپنے بیٹے سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے آپ کو سیکورٹی فورسز کے حوالے کر دے اور کسی بھی طرح دہشت گرد تنظیم کے چُنگل سے نکل آئے۔
احتجاج میں شامل ایک اور شخص عائدین نے بتایا کہ چھ سال پہلے اس کے بیٹے کو کُرد دہشت اغوا کر کے لے گئے تھے۔ اس کے بعد سے اب تک اس کا کچھ پتہ نہیں ہے۔ کُرد دہشت گرد تنظیم پی کے کے پچھلے 30 سال سے تُرکی میں دہشت گرد کارروائیاں کر رہی ہے جس میں اب تک 40 ہزار افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔