روس کے صدر ولادمیر پیوٹن کے 2036 تک صدر رہنے کیلئے قانونی اصلاحات پر ووٹنگ شروع ہو گئی ہے۔ ووٹنگ کیلئے یکم جولائی کی تاریخ مقرر کی گئی تھی تاہم روس کے الیکشن کمیشن نے ایک ہفتے پہلے ہی ووٹنگ شروع کر دی ہے تاکہ کورونا کی عالمی وبا کے باعث لوگوں کے رش کو روکا جا سکے۔ ملک کے مختلف شہروں میں ووٹنگ کیلئے پولنگ اسٹیشنز کھول دیئے گئے ہیں۔ ووٹرز سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنی سہولت کے مطابق ووٹ ڈالیں۔
روس میں اپوزیشن کے سرگرم رہنما الیگزی نویلنی نے کہا ہے کہ قانونی اصلاحات میں تبدیلی کا مطلب ہے کہ ولاد میر پیوٹن تاحیات صدر بننا چاہتے ہیں۔ دوسری طرف صدر پیوٹن کا کہنا ہے کہ وہ روس میں استحکام کو ہر صورت یقینی بنائیں گے۔
صدر ولاد میر پیوٹن کی مدت صدارت 2024 میں ختم ہو رہی ہے اور انہوں نے اپنی تک عوامی سطح پر اس بات کا اعلان نہیں کیا کہ وہ آئندہ کی مدت کیلئے انتخابات میں حصہ لیں گے تاہم ان کا کہنا تھا کہ ان کے پاس یہ آپشن موجود ہے کہ وہ آئندہ کے صدارتی انتخاب میں شامل ہو سکتے ہیں۔
اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں ولاد میر پیوٹن کہتے ہیں کہ جیسے ہی ان کی مدت صدارت ختم ہو گی اگلے ممکنہ صدر کی تلاش شروع ہو جائے گی۔
اگر عوام قانونی اصلاحات کی منظوری دے دیتے ہیں تو صدر پیوٹن آئندہ از خود آئندہ بارہ سال کیلئے دوبارہ صدر رہ سکیں گے۔ اس کا مطلب ہے کہ 2024 میں مدت صدارت ختم ہونے کے بعد وہ 2036 تک صدر کے عہدے پر کام کر سکتے ہیں۔
نئی قانونی اصلاحات میں صدر کو یہ اختیار ہو گا کہ وہ پارلیمنٹ کی طرف سے ججز اور پراسیکیوٹرز کے ناموں کی حتمی منظوری دے گا۔ معاشی سطح پر صدر کم سے کم اجرت اور پنشن کو مہنگائی کے حساب سے بڑھانے کا اختیار حاصل کرے گا۔
11 کروڑ وٹرز کیلئے حکومت نے ہر پولنگ اسٹیشن پر فیس ماسک اور سینٹائزر کا انتظام کر دیا ہے تاکہ ووٹرز بلا خوف اپنا ووٹ کاسٹ کر سکیں۔ یوکرین کے مشرقی علاقے سے روسی پاسپورٹ رکھنے والے شہریوں کو بھی ووٹ ڈالنے کی اجازت دی گئی ہے۔ یہ شہری یوکرین کے علیحدگی پسندوں کے علاقوں میں رہ رہے ہیں۔ یہاں ڈیڑھ لاکھ ووٹرز اپنا ووٹ کاسٹ کریں گے۔