حماس کی طرف اسرائیل پر گذشتہ چھ ماہ میں حملہ نہ کرنے کی قیمت قطر اور اسرائیل مل کر فلسطینی حکومت کو 10 کروڑ ڈالر ادا کریں گے۔
دونوں ملکوں نے غزہ کو رقم فراہم کرنے کے لئے بات چیت شروع کر دی ہے۔ اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل نے کہا ہے کہ اگر اگلے چند ہفتوں تک جنگ بندی کا تسلسل قائم نہ رہا تو اسرائیل غزہ پر ایک بڑا حملہ کر دے گا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق موساد کے سربراہ یوسی کوہین نے دوحا میں حماس کے رہنماوٗں سے ملاقات کی تھی جس میں دونوں جانب سے یہ طے پایا تھا کہ اگر حماس اسرائیل پر حملے روک دے گا تو قطر غزہ کو 10 کروڑ ڈالر ادا کرے گا۔
اسرائیل نے اس معاہدے کو اگست میں تسلیم کرتے ہوئے غزہ پر عائد کچھ پابندیاں نرم کر دی تھیں۔
اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے حکومت پر زور دیا ہے کہ حماس کے ساتھ قلیل مدتی جنگ بندی کے بجائے مستقل بنیادوں پر سیز فائر کا معاہدہ کیا جائے۔
انتہا پسند یہودیوں نے سیز فائر کے اس معاہدے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت دہشت گردوں کو ختم کرنے کے بجائے انہیں صرف چھ ماہ کی جنگ بندی کی قیمت 10 کروڑ ڈالر ادا کر رہی ہے۔
دوسری طرف ایشکول سٹیلمنٹ کونسل کے سربراہ گیدی یارکونی نے اس معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کچھ تحفظات کا بھی اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس معاہدے کو خوش آمدید کہتے ہیں لیکن امن کا معاہدہ طویل مدت کے لئے کیا جائے چھ ماہ کے معاہدے سے کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا۔