غزہ کے مغربی کنارے پر مزید یہودی بستیوں کی تعمیر کیلئے علاقے پر قبضے کے اسرائیلی منصوبے کے خلاف ہزاروں فلسطینیوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
مظاہرین امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے امن منصوبے پر بھی احتجاج کر رہے ہیں جس میں اسرائیل کے مغربی کنارے کے مزید علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیر کا منصوبہ شامل ہے۔
مغربی کنارے کے شمالی علاقے تُلکرم میں ہزاروں فلسطینیوں نے قومی پرچم اٹھا کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اسرائیل غزہ کے مغربی کنارے کے کچھ مزید علاقوں پر آئندہ ماہ نئی یہودی بستیوں کی تعمیر کیلئے قبضہ کرنا شروع کر دے گا۔
اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے احتجاجی مظاہرین پر آنسو گیس کے شیل پھینکے اور انہیں ملٹری چیک پوسٹ سے دور رکھنے کیلئے طاقت کا استعمال بھی کیا۔
فلسطینی صدر محمود عباس کی فتح پارٹی کے سیکریٹری عیاض جراد نے احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہودی بستیوں کیلئے مغربی کنارے کے مزید علاقوں پر اسرائیلی قبضے کے منصوبے کو کسی طور پر تسلیم نہیں کیا جائے گا۔ یہ فلسطین کی زمین ہے اور اس کی حفاظت کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔
احتجاجی مظاہرے کے دوران اسرائیلی فورسز کی طرف سے ربڑ کی گولی کی فائرنگ سے ایک شخص شدید زخمی ہو گیا جسے فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ فلسطینی شہر راملہ، نابلس، جیریکو اور اردن ویلی میں بھی احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ ہیبرون میں بھی ہزاروں لوگوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں اسرائیل کی توسیع پسند منصوبے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے امن منصوبے کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔