طالبان کے سینئر رہنماوٗں نے قطر کے دارالحکومت دوہا میں افغانستان کے لئے امریکہ کے خصوصی ایلچی زلمے خلیل زاد اور قطر کے وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمان الثانی سے ملاقات کی ہے۔
طالبان کے ترجمان محمد نعیم نے بتایا کہ طالبان کے نائب امیر ملا برادر اخوند نے دونوں رہنماوٗں سے ملاقاتیں کی ہیں۔
ملاقات میں طالبان قیدیوں کی رہائی کا عمل تیز کرنے اور افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات سے متعلق بات چیت کی گئی۔
امریکہ اور طالبان کے درمیان اس سال ہونے والے امن معاہدے میں طالبان کے پانچ ہزار قیدی اور افغان حکومت کے ایک ہزار قیدیوں کا تبادلہ ہونا تھا۔
معاہدے میں طالبان نے طے کیا تھا کہ وہ امریکی یا اس کی اتحادی افواج پر حملہ کرنے والے دہشت گرد گروپوں کو افغان سرزمین استعمال نہیں کریں گے اور نہ ہی ان کی حمایت کریں گے۔ افغان حکومت کے ساتھ امن معاہدہ کیا جائے گا تاکہ کئی سالوں کی خانہ جنگی کو ختم کیا جا سکے۔
طالبان کا کہنا ہے کہ افغان حکومت نے ابھی تک 400 طالبان قیدیوں کو رہا نہیں کیا ہے جس کے باعث امن کا مرحلہ ابھی تک شروع نہیں ہو سکا ہے۔
افغان حکومت امریکہ اور طالبان کے درمیان ہونے والے معاہدے کو تسلیم نہیں کر رہی ہے اور ابھی تک صرف 100 طالبان قیدی رہا کئے گئے ہیں۔ طالبان وفد نے یقین دہانی کرائی کہ جیسے ہی باقی ماندہ قیدی رہا ہو جائیں گے افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات شروع ہو جائیں گے۔